1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن کمپنیاں بلوچستان میں سرمایہ کاری کی خواہش مند

عبدالغنی کاکڑ ، کوئٹہ17 مارچ 2016

جرمن کمپنیوں نے پاکستانی صوبہ بلوچستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہا کیا ہے۔ یہ بات کراچی میں متعین جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈشن نے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی سے کوئٹہ میں ملاقات کے موقع پر کہی۔

https://p.dw.com/p/1IEde
تصویر: DW/G. Kakar

جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈشن نے کہا کہ جرمنی کی 20 سے زائد کمپنیاں بلوچستان میں توانائی، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں اور اس ضمن میں حکومت نے بھر پور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا،" بلوچستان میں حکومتی اقدامات سے استحکام پیدا ہوا ہے اور یہ بات باعث مسرت بھی ہے کہ اب یہاں سرمایہ کاری کے لیے ماحول سازگار ہو گیا ہے۔ پاکستان اور جرمنی کے دوستانہ تعلقات باہمی اتحاد و اتفاق اور سیاسی اور سماجی ترقی میں تعاون کی عکاسی کرتے ہیں۔ جرمن حکومت کے اشتراک سے پاکستان میں کئی دیگر شعبوں میں بھی کام کیا گیا ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آرہے ہیں ۔"

جرمن قونصل جنرل کا مزید کہنا تھا کہ کہ جرمن کمپنیوں کی بلوچستان میں سرمایہ کاری سے یہاں معیشت کو مزید فروغ حاصل ہو گا اوراس ضمن میں پاکستان میں قائم جرمن قونصل خانہ بھی خصوصی طور پر کام کر رہا ہے۔

Pakistan Al-Qaida Ermordung und Festnahme
جرمن قونصل جنرل نے سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور دیگر اراکین صوبائی اسمبلی سے بھی ملاقات کیتصویر: DW/I. Ahmad

ملاقات کے موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے جرمن کمپنیوں کی جانب سے بلوچستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے حکومتی روابط معاشی طور پر دنیا بھر میں بہتر شمار ہوتے ہیں۔ گورنر بلوچستان کے بقول، "بلوچستان قدرتی ومعدنی وسائل سے مالامال صوبہ ہے۔ ان وسائل کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے بیرونی تعاون ہمارے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔" گورنر بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں پہلی مرتبہ مقامی حقیقی قیادت کو حکمرانی کا موقع ملا ہے اور صوبے کی پسماندگی اور محرومی دور کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، "حکومتی اقدامات کے نتیجے میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور تمام ضروری سہولیات مہیا کرنے کا پختہ ارادہ رکھتی ہے۔ بلوچستان میں سرمایہ کاری کی خواہش مند جرمن کمپنیوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔" گورنر محمد خان اچکزئی نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان اور پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے علاوہ خطے میں تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے اور انقلابی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔

جرمن قونصل جنرل نے قبل ازیں سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور دیگر اراکین صوبائی اسمبلی سے بھی ملاقات کی اور ان سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران صوبائی سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی نے جرمن قونصل جنرل کو بلوچستان میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بریفنگ بھی دی اور انہیں قیام امن کے لیے کئے گئے اقدامات سے بھی اگاہ کیا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں جرمنی کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا، چین اور جاپانی کمپنیوں نے بھی بلوچستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جس کے لیے مختلف یادداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔