جرمنی: جنسی زیادتی کے شکار شخص کو معاوضے کی ادائیگی کا حکم
14 جون 2023جرمنی کی ایک علاقائی عدالت نے منگل کے روز کولون کےکیتھولک چرچ کو حکم دیا ہے کہ وہ 1970 کی دہائی میں ہونے والے جرائم کے لیے زیادتی کے شکار ایک شخص کو تین لاکھ یورو بطور ہرجانہ ادا کرے۔
یہ رقم ماضی میں جرمنی کے کیتھولک چرچ کی جانب سے رضاکارانہ یا علامتی معاوضے کے طور پر کی گئی ادائیگیوں سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ کیس صرف چرچ کی طرف سے اجازت دیے جانے کے بعد ہی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔
تکنیکی طور پر اس طرح کے زیادہ تر معاملات میں جرائم پر حدود کا قانون ختم ہو چکا ہے لیکن چرچ نے عدالت کو مناسب معاوضے کا تعین کرنے کی اجازت دینے کا انتخاب کیا۔
بچوں سے جنسی زیادتیوں کا اسکینڈل: بچوں کا تحفظ کیسے کیا جائے
چرچ نے 64 سالہ مدعی جارج مینی کی طرف سے 1970ء کی دہائی میں ایک پادری کی طرف سے بدسلوکی کے کم از کم 320 واقعات کے الزامات کا دفاع بھی نہیں کیا۔ زیربحث پادری نے اپنی موت سے پہلے عوامی طور پر ان بدسلوکی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
منگل کے فیصلے کے خلاف ابھی بھی اپیل کی جا سکتی ہے لیکن کارڈینئیل رینر ماریا وولکی کے پہلے رد عمل سے ایسا لگتا ہے کہ آرک بشپ ایسا کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا، ''میں خوش اور شکر گزار ہوں کہ عدالت نے اپنے فیصلے کے ذریعے اس معاملے کی وضاحت میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔‘‘ وولکی نے جنسی زیادتی کو'جرم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اکثر متاثرہ افراد پر ان کی پوری زندگی کے لیے منفی اثر ڈالتے ہیں۔
جرمنی میں سب سے زیادہ انفرادی معاوضے کی رقم
مدعی کے وکلاء نے ہرجانے کے طور پر آٹھ لاکھ یورو کا معاوضہ طلب کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ قابل ادائیگی تین لاکھ یورو ہرجانے کی رقم میں سے پچیس یورو کی رقم منہا کر لی جائے گی کیونکہ یہ رقم مینی نے پہلے ہی رضاکارانہ معاوضے کی ادائیگی کے حصے کے طور پر وصول کی تھی، جو چرچ حالیہ برسوں میں متعدد متاثرین کو ادا کر رہا ہے۔
جج نے کہا کہ تاہم چرچ کو ان جرائم سے ہونے والے صدمے سے متعلق دیکھ بھال یا علاج کے لیے مستقبل کے ان اخراجات کو بھی پورا کرنا چاہیے، جو مینی کو بعد میں اٹھانا پڑ سکتے ہیں۔
سالہا سال تک چشم پوشی
بدسلوکی کے مرتکب یہ پادری اس حالیہ رپورٹ میں بھی شامل ہیں جو کولون کےچرچ نے ماضی میں بدسلوکی کےواقعات میں مشتبہ افراد کا ریکارڈ رکھنے اور ان کی شناخت کرنے کی ایک کوشش کے طور پر تیار کرنے کا کہا تھا۔
تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ 1980 اور پھر 2010 میں آرک بشپ کو ان کیسز سے آگاہ کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود مذکورہ پادری کئی دہائیوں تک کام جاری رکھنے میں کامیاب رہے۔ مارچ میں اس تحقیقاتی رپورٹ کے اجرا کے بعد وولکی نےکہا کہ وہ اس کے نتائج پر 'شرمندہ‘ ہیں اور انہوں نے اپنے ماتحت دو فعال پادریوں کو برخاست کر دیا۔
ش ر⁄ ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے، ای پی ڈی، کے این اے)