1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی بدر کیے جانے والے افغان باشندوں کی پرواز منسوخ

اے ایف پی
31 مئی 2017

کابل بم دھماکے کے نتیجے میں سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے والے افغان شہریوں کی جرمنی سے ملک بدری کا عمل منسوخ کر دیا گیا ہے۔ آج صبح ہونے والے اس ٹرک بم دھماکے میں 80 افراد ہلاک اور ساڑھے تین سو زخمی ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/2dvTd
Abschiebung abgelehnter Asylbewerber nach Afghanistan
تصویر: Reuters/R. Orlowski

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے  جرمن سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان افغان شہریوں کو آج بدھ کے روز  وطن واپس روانہ کیا جانا طے تھا۔ جرمنی میں پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد انہیں واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جرمن حکومت پہلے بھی ایسے متعدد افغان شہریوں کو ملک بدر کر چکی ہے۔

ایک جرمن حکومتی ذریعے کے مطابق افغان تارکین وطن کی چارٹرڈ پرواز اس لیے منسوخ کی گئی ہے کیونکہ بم دھماکے کے تناظر میں جرمن سفارت خانے کے عملے کو  تنظیمی امور سے نمٹنے کے مقابلے میں فوری طور پر  زیادہ اہم اُمور انجام دینے ہیں۔

کابل کے سفارتی علاقے میں ہوئے بم حملے میں جرمن سفارت خانے کا ایک گارڈ ہلاک ہوا ہے جبکہ عملے کے دو ارکان زخمی ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں سے ایک جرمن جبکہ دوسرا افغان شہری ہے۔ جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئندہ کچھ روز تک جرمنی سے مسترد شدہ پناہ کی درخواستوں والے تارکین وطن کو افغانستان واپس نہیں بھیجا جائے گا۔ تاہم وزارت داخلہ کے ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک بدر کیے جانے کی یہ پالیسی جاری رہے گی۔

 دوسری جانب جرمن وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ آیا کابل میں آج ہونے والے بم حملے میں جرمن سفارتخانے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ اس طاقتور دھماکے کی وجہ سے کابل میں واقع جرمن سفارتخانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ جرمن حکام کے مطابق یہ جاننے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہے کہ آیا اس کارروائی میں نشانہ جرمن سفارتخانہ تھا یا نہیں۔