جرمنی میں برفباری: مشکلات اور مزے
7 جنوری 2009جرمنی کے بیشتر دیہاتوں اور شہروں کو سردی کی شدید لہر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ سردی کی وجہ سے نظام زندگی نہایت ہی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
شدید سردی کے باعث جہازوں کی آمدورفت اور ریلوے نظام بھی متاثر ہوگیا ہے، کئی علاقوں میں ٹرینیں لیٹ ہو گئی ہیں اور لوگ سخت سردی میں ریلوے سٹیشنوں پر کھڑے نظر آتے ہیں۔
جرمنی کی سڑکوں پر برف جمی ہوئی ہے جو کہ لوگوں کے پھسل کر گرنے کا سبب بن رہی ہے۔ ایک خاتون سخت سردی اور برفباری سے تنگ نظر آ رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں: ’’ میں دو دفعہ پھسل کر گر چکی ہوں ،جبکہ دوسری دفعہ تو میں ناک کے بل گری ہوں۔‘‘ ایک معمر شہری کا کہنا تھا: ’’ ابھی تک سڑکوں سے برف کو نہیں ہٹایا گیا، جو کہ میری نظر میں کوئی ٹھیک بات نہیں ہے۔ اور یہ بوڑھے لوگوں کے لئے بھی خطرناک ہے۔‘‘
سردی کی وجہ سے کئی لوگوں کی گاڑیاں سٹارٹ نہیں ہو رہی ہے اورگھروں میں بیرونی دروازوں کے تالے تک جم چکے ہیں، جنہیں کھولنے میں دقت پیش آ رہی ہے۔
صرف یہی نہیں جرمنی میں پائپ لائینوں میں پانی بھی جم چکا ہے۔ اور کئی ہوائی اڈوں پر جہازوں کی آمدورفت معطل کی جا چکی ہے۔
جرمنی میں بے گھر افراد کو زیرزمین ریلوے سٹیشنوں میں رات گزارنے کی اجازت د ے دی گئی ہے تا کہ وہ خود کو سردی سے محفوظ رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ کئی فلاحی تنظیمیں اور حکومتی ادارے ان بے گھر افراد کو گرم کھانا اور مفت رہائش مہیا کر رہے ہیں۔ تاہم ان تمام تر مشکلات کے باوجود کئی منچلے اور بچے سردی اور برف باری سے لطف اندوز ہوتے نظر آرہے ہیں۔