جرمنی میں دوہری شہریت لینے والوں میں اضافہ
10 اگست 2018یورپی یونین کے شہریوں کے لیے اپنے آبائی ملک کی شہریت رکھتے ہوئے، جرمن پاسپورٹ حاصل کرنے کے علاوہ کئی دیگر ایسے ممالک کے شہری بھی شامل ہیں، جن کے آبائی ملک اپنے شہریوں کے لیے بنیادی شہریت ختم نہیں کرتے، یہی وجہ ہے کہ جرمنی کی شہریت حاصل کرنے والے ان شہریوں کی تعداد میں ماضی کے مقابلہ میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن کے پاس اپنے آبائی ملک کی شہریت بھی ہے۔
دوہری شہریت کے حامل انتخابی امیدوار: حب الوطنی پر سوال
’برقعے پر پابندی سے ہمارے مسائل حل نہیں ہوں گے‘، جرمن ماہر
جرمن دستور کے مطابق جرمن شہریت کا حامل کوئی فرد کسی دوسرے ملک کی شہریت کا حامل نہیں ہو سکتا، تاہم اس میں کچھ چھوٹ بھی حاصل ہے۔ جرمنی کے وفاقی دفتر برائے شماریات کے مطابق، یورپی یونین کے اندر مہاجرت اور مختلف جنگ زدہ خطوں سے مہاجرین کی بڑی تعداد میں جرمنی آمد کی وجہ سے ایسے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جن کے پاس اب دو پاسپورٹ ہیں۔
وفاقی دفتر برائے شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ایک لاکھ بارہ ہزار دو سو گیارہ افراد نے جرمن شہریت حاصل کی، جس میں سے 68 ہزار نو سو اٹھارہ (یعنی 61 فیصد) نے اپنے سابقہ شہریت بھی باقی رکھی۔ جمعے کے روز جرمن روزنامے ڈی ویلٹ نے دفترِ شماریات کے یہ اعداد و شمار شائع کیے ہیں۔
اس اخباری رپورٹ کے مطابق نئی صدی کے آغاز پر ایسے دوہری شہریت کے حامل جرمن شہریوں کی تعداد 45 فیصد سے کم تھی اور سن 2013ء تک اس میں نہایت معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ جرمن قانون عمومی طور پر دوہری شہریت کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، تاہم جرمن شہریت حاصل کرنے والوں سے بعض صورتوں میں اپنی سابقہ شہریت چھوڑنے کی سند حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
جرمن قانون کے مطابق یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے تعلق رکھنے والا کوئی شہری اگر جرمن شہریت حاصل کرتا ہے، تو اسے اپنی سابقہ شہریت چھوڑنے کی ضرورت نہیں۔ گزشتہ برس جرمن شہریت حاصل کرنے والے قریب ایک لاکھ بارہ ہزار افراد میں سے 39 ہزار ایسے افراد تھے، جو یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان میں سے ننانوے فیصد نے اپنی آبائی شہریت برقرار رکھی۔
قانون میں دوسری چھوٹ مہاجرین کے لیے اور یہی وجہ ہے کہ جرمن شہریت حاصل کرنے والے ان افراد کی وجہ سے دوہری شہریت کے حامل افراد کی مجموعی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اخبار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس جرمن شہریت حاصل کرنے والے 2689 ایرانی، دو ہزار چار سو 79 شامی، دو ہزار چار سو افغان، دو ہزار تین سو نوے مراکشی، ایک ہزار ایک سو پچیس تیونسی، چار سو باسٹھ الجیرین، ایک ہزار دو سو چرانوے لبنانی اور نو سو چون نائجیرین باشندوں نے اپنی آبائی شہریت برقرار رکھی۔
چیس وینٹر، ع ت، الف الف