جرمنی میں ماہ مئی کے تہوار
جرمنی میں مئی کے طرح کے بہت کم ہی مہینے ہیں، جن میں مختلف قسم کے تہوار منائے جاتے ہیں۔ اسے ایک ہنگامہ خیز مہینہ قرار دیا جاتا ہے۔ ان تہواروں کے ساتھ ساتھ موسم میں ہونے والی تبدیلی بھی عوام کے مزاج پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
والپرگِس نائٹ
سترہویں صدر کے وسط کی ایک روایت کے مطابق جرمنی کے علاقے ہارز میں چڑیلیں اکھٹی ہوتی ہیں اور شیطان کے ساتھ رنگ رلیاں اور خوشیاں مناتی ہیں۔ تیس اپریل کی شب اس تقریب میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔ یہ پارٹی ہارز کے علاقے میں بیس مختلف مقامات پر منائی جاتی ہے۔ تاہم زیادہ تر افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ہارزکی پہاڑیوں میں ’چڑیلوں کی رقص گاہ‘ ( Witches´Dance-floor ) پر یہ شام بسر کریں۔
مئی کا الاؤ
آگ لگا کر اس ارد گرد رقص کرنا والپرگِس نائٹ کا حصہ تو نہیں ہے۔ تاہم جرمنی کے کچھ دیہاتوں میں لوگ بون فائر یا آگ جلاتے ہیں۔ کچھ علاقوں میں بدروحوں کو بھگانے کے لیے چڑیل نما ایک گڑیا کو بھی آگ میں ڈالا جاتا ہے۔
یوم مئی کا درخت
مئی میں پھولوں اور جھالروں سے آراستہ درخت جرمنی کے متعدد دیہاتوں کے چوراہوں اور چوکوں پر نصب دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم کولون جیسے بڑے شہروں میں یکم مئی کو نوجوان لڑکے اپنے عشق کی نشانی کے طور پر ایسے درخت اپنی گرل فرینڈ کے گھر کے سامنے باندھتے ہیں۔
یوم مئی کا رقص
کچھ لوگ یہ دن چڑیلوں کے گرد مناتے ہیں جبکہ کچھ لوگ یوم مئی کے موقع پر روایتی رقص کی محفلوں میں شامل ہوتے ہیں۔ جنوبی جرمنی کے نوجوان روایتی ملبوسات کے ساتھ اپنے اپنے گاؤں سے گانے گاتے اور رقص کرتے ہوئے گزرتے ہیں۔
یوم مئی ’ڈانس پارٹی‘
تیس اپریل کی شب جرمنی کے مختلف مقامات پر ڈانس پارٹی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اسے مئی کا ڈانس کہا جاتا ہے۔
خصوصی مشروب
مئی ’پنچ‘ بہت سارے مشروبات کو ملا کر تیار کیا جانے والا ایک ڈرنک ہے۔ اس مشروب میں مختلف اقسام کی شراب اور پھل بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ اسے سن 854 میں دل اور جگر کو مضبوط کرنے کے ایک مشروب کے طور پر تیار کیا گیا تھا تاہم آج کل لوگ موسم بہار میں بیئر گارٹن میں اس مشروب سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
لکیروں کے ذریعے رومانوی تعلق کا اظہار
یوم مئی کے موقع پر جرمنی اور آسٹریا کے چند دیہاتوں میں چاک کی مدد سے کسی جگہ پر دل بناتے ہوئے دو افراد کے رومانوی تعلقات کو ظاہر کرنے کا ایک بہت پرانا رواج ہے۔ اس دل میں محبت کرنے والوں کے ناموں کے ابتدائی حروف بھی لکھے جاتے ہیں۔
یوم مئی
مظاہروں کے بجائے سیر و تفریح: یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن ہے۔ اس روز مزدور اپنے لیے بہتر امکانات اور روزگار کے بہتر حالات کے لیے احتجاج کرتے ہیں۔ جرمنی میں بھی ایسے مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ ان مظاہروں کی ابتدا آسٹریلیا سے ہوئی تھی، جب یکم مئی 1856ء کو مزدرو اس مطالبے کے ساتھ سڑکوں پر نکلے تھے کہ ایک دن میں صرف آٹھ گھنٹے کام لیا جانا چاہیے۔
مئی کا کارنیوال
جرمنی کے مختلف شہروں میں یکم مئی سے میلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہاں پر جھولے اور کھانے پینے کی منفرد اشیاء رکھی جاتی ہیں، جو بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں۔
یوم مادر
ماؤں کا عالمی دن منانے کا آغاز 1644ء میں انگلینڈ سے ہوا تھا اور یہ تہورا 1923ء میں جرمنی میں پہنچا۔ تاہم دوسری عالمی جنگ کے بعد ہی ماؤں کو اس موقع پر پھلوں اور تحائف دینے کا رواج پروان چڑھا۔ عام طور پر ’یوم مادر‘ مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے