’جرمنی میں گدھے کے خلاف عدالتی فیصلہ‘
28 ستمبر 2017خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن شہر شلیٹس کی ایک مقامی عدالت کے حوالے سے بتایا ہے کہ جج قائل ہو گئے کہ اس گدھے نے دو بار اپنے تیز دانتوں سے گاڑی کے پچھلے حصہ کو کاٹا تھا، جس کے باعث اس قیمتی گاڑی کا رنگ خراب ہو گیا تھا۔ جمعرات کے دن عدالتی ترجمان نے کہا کہ اس گدھے کے مالک سے کہا گیا ہے کہ وہ اس نقصان کا ازالہ کرے۔
اس واقعے میں گاڑی کو پہنچنے والے نقصان کی مرمت پر تقریبا اٹھاون سو یورو کا خرچہ آیا تھا، جس میں سے نصف گاڑی کے مالک نے اپنی جیب سے ادا کیا تھا۔ اس گدھے کی انشورنس کمپنی نے صرف نصف رقم ہی ادا کی تھی۔
تاہم وہ اس کیس کو عدالت میں لے گئے تھے۔ اس اسپورٹس گاڑی کے پچاس سالہ مالک جب عدالت میں پہنچے تو ماحول کافی خوشگوار تھا۔ نہ تو عدالت میں ’مجرم گدھا‘ موجود تھا اور نہ ہی اس کا مالک۔
مقامی میڈیا کے مطابق فیٹوس نامی اس گدھے کا مالک اب بدل چکا ہے۔ عدالت میں گاڑی کے مالک سے پوچھا گیا کہ آیا انہیں معلوم تھا کہ جس علاقے میں یہ واقعہ رونما ہوا، وہاں گدھے موجود ہیں؟ اور یہ کہ آیا واقعی گاڑی کو ہونے والا نقصان گدھے کے کاٹنے کے باعث ہی ہوا۔ ایک عینی شاہد کی گواہی اور دیگر عدالتی لوازمات کے بعد عدالت نے فیصلہ سنایا کہ گاڑی کو گدھے نے ہی نقصان پہنچایا تھا۔
یوں عدالت نے گدھے کو قصووار قرار دیتے ہوئے اس کے مالک کو کہا کہ وہ نقصان کا ازالہ کرے۔ تاہم اس فیصلے پر عملدرآمد لازمی نہیں ہو گا۔ گزشتہ برس جب یہ کیس منظر عام پر آیا تھا تو غالبا اس گدھے نے مالٹے رنگ کی اس لگژری اسپورٹس کار کو ایک بڑی گاجر سمجھ لیا ہو گا۔