جرمنی کن ممالک پر سفری پابندیاں لگانے جا رہا ہے؟
29 جنوری 2021کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم کے پھیلنے کے تناظر میں جرمنی ایسے ممالک کے مسافروں کے جرمنی آنے پر پابندی عائد کرنے جا رہا ہے جن کا شمار' بہت زیادہ خطرات سے دوچار‘ ممالک کی فہرست میں ہوتا ہے۔ ان میں برطانیہ، برازیل اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔
برطانیہ سے پھیلنے والی کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم جرمنی کے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کی جا رہی ہے۔ اس کے پھیلاؤ کو ممکنہ حد تک روکنے کے لیے جرمن حکام نے چند ممالک کے مسافروں پر جرمنی کے سفر کی پابندی عائد کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے اس بارے میں کہا، ''فی الوقت ہم حکومتی سطح پر ہائی رسک ممالک کے مسافروں کے جرمنی کے سفر پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں مشاورت اور معاون کاری کر رہے ہیں۔ ان میں وہ ممالک شامل ہیں جہاں کورونا کا تبدیل شدہ وائرس پھیلا ہے۔‘‘
زیہوفر نے مزید کہا، ''فی الحال ہم برطانیہ، پرتگال، جنوبی افریقہ اور برازیل کے باشندوں پر سفری پابندی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔‘‘
رواں ہفتے کے اوائل میں جرمن وزیر نے اخبار 'بلڈ‘ کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا، ''اس منصوبہ بندی میں مذکورہ ممالک کی تمام فلائٹس پر مکمل پابندی شامل ہوگی۔‘‘
زیہوفر کے مطابق جرمن حکومت پہلے ہی تمام سمندری سرحدوں پر نگرانی سخت تر کر چُکی ہے۔ اب نئے اقدامات کے لیے زیہوفر کے بقول، ''جرمنی کے سفر کے امکانات مزید کم کر کے صفر کر دیے جائیں گے ۔ جیسے کہ اسرائیل ان دنوں کر رہا ہے۔‘‘
جرمنی نے گزشتہ برس موسم بہار میں کورونا وبا کی پہلی لہر سے بخوبی نمٹا تھا اور اس پر بہت منظم طریقے سے قابو پایا تھا تاہم اس برس کورونا کی دوسری لہر نے جرمنی کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔
گو کورونا ویکسینیشن کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے تاہم یورپی یونین میں شامل ممالک کی حکومتوں نے اس عمل کی سست رفتاری کے پیش نظر لاک ڈاؤن کو سخت تر کرنے کے لیے ممکنہ اقدامات پر زور دیا۔
جرمنی کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو کورونا کی دوسری لہر سے متاثر ہونے کے باوجود لاک ڈاؤن اور گوناگوں پابندیوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
کورونا وائرس کی تبدیل شدہ قسم کے پھیلنے کے تناظر میں جرمنی چند مخصوص ممالک کے مسافروں کے جرمنی آنے پر پابندی عائد کرنے کے حتمی احکامات جلد جاری کرے گا۔
روبرٹ ٹرنر / ک م/ ع ب