1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمنی: کورونا انفیکشن بڑھ گیا، اولڈ ہوم وائرس کی لپیٹ میں

30 اکتوبر 2021

جرمنی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں پھر سے اضافہ شروع ہو گیا ہے۔ برلن میں بزرگ افراد کا ایک مرکز بھی وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/42NUr
Rotterdam | Impfstoff Zulassung | Pfizer und BioNTech
تصویر: Robbin Utrecht/picture alliance

حالیہ دو ہفتوں کے دوران دوسرے یورپی ممالک کی طرح جرمنی میں بھی کووڈ انیس بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس صورت حال کی وجہ سے حکام میں تشویش کی لہر پھیل گئی ہے۔

اس دوران جرمن دارالحکومت برلن کے ایک سینیئر سیٹیزن ہاؤس کے تمام بزرگ مکین کورونا وائرس سے پھیلنے والی کووڈ انیس کی بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ اس مرکز کے عملے کے پندرہ افراد میں بھی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔

Impfausweis mit Spritzen
جرمنی میں ابھی بھی بہت سے ایسے افراد ہیں جن کو کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں دی گئی ہیںتصویر: Firn/Zoonar/picture alliance

شورف ہائیڈے کا سینیئر سیٹیزن ہاؤس

برلن کے شمال میں واقع علاقے شورف ہائیڈے کے بزرگ شہریوں کے مرکز کے سارے مکینوں سمیت نگران عملے میں کووڈ انیس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ضلعی محکمہ صحت نے اس مرکز میں کووڈ انیس کی بیماری پھیلنے کی تصدیق کر دی ہے۔

ایسا خیال کیا گیا ہے کہ مرکز میں کام کرنے والے وہ افراد جنہیں ویکسین پوری طرح نہیں لگی ہوئی، وہ مرکز میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بنے ہیں۔ دوسری جانب تمام بزرگ شہریوں کو ویکسین کے دونوں ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ اس مرکز میں بیالیس بزرگ افراد مقیم ہیں اور ان کی نگرانی پر پندرہ افراد مامور ہیں۔

مقامی پبلک ہیلتھ افیسر ہائیکے زانڈیر نے مرکز میں پھیلی وبا کو پریشان کن اور افسوس ناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عملے کو ویکسین کی مکمل خوراک کی ابھی فراہمی نہیں کی گئی ہے۔

TABLEAU | Deutschland  | Coronavirus dritte Welle | Saarbrücken Modellöffnungen, Café
جرمنی میں عام لوگ ابھی بھی کیفے اور ریسٹورانٹوں میں کھانے پینے کے لیے جمع ہوتے ہیںتصویر: Jean-Christophe Verhaegen/AFP/Getty Images

انہوں نے اس پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ جرمنی جیسے ملک میں بزرگ افراد کے کیئر ہاؤسز کے عملے کے لیے ویکسینیشن ابھی تک لازمی قرار نہیں دی گئی۔

بوسٹر درکار ہے

جرمن میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر کلاؤس رائن ہارٹ نے جرمن حکومت سے اپیل کی ہے کہ ستر برس یا اس سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک دینا ضروری ہو گیا ہے، ان کے مطابق ایسا کرنے سے ان بڑی عمر کے افراد کا کووڈ انیس میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہو جائے گا۔

رائن ہارٹ کے مطابق ویکسین کی تیسری خوراک ان افراد کو بھی دی جائے جن کے وائرس میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس عمر کے افراد کی زندگیوں کو محفوظ کرنے کے لیے ویکسین کی تیسری خوراک بہت ضروری ہو  گئی ہے۔

ممتاز جرمن وائرولوجسٹ ہینڈریک اشٹریک کا کہنا ہے کہ اس وقت زیادہ توجہ کے مستحق وہ بزرگ افراد ہیں جو کسی کیئر ہاؤس میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مقامات اس وائرس کے حملے کے کھلے مقامات ہیں اور ایسے بزرگ افراد کی مسلسل ٹیسٹنگ بھی ضروری ہے۔

TABLEAU | Deutschland Essen | Coronavirus dritte Welle | Aldi, Schnelltest
ماہرین بزرگ شہریوں کی باقاعدہ ٹیسٹنگ کا سلسلہ شروع کرنے کو اہم قرار دیتے ہیںتصویر: Wolfgang Rattay/REUTERS

جرمن صورت حال

جرمنی میں متعدی امراض کے نگران ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سات ایام کے دوران سارے ملک میں ایک لاکھ افراد میں انفیکشن کی شرح 145.1 ہو گئی ہے۔ جب کہ گزشتہ ہفتے یہ شرح 139.2 تھی۔

جرمنی میں ہیلتھ سیکٹرز کے مطابق سارے ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اکیس ہزار پانچ سو تینتالیس مریضوں میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ ایک ہفتے قبل یہ تعداد پندرہ ہزار ایک سو پینتالیس تھی۔

ع ح/ ب ج (ڈی پی اے)