جرمنی کے ارب پتی افراد میں آلڈی مالکان سرفہرست
8 اکتوبر 2009کارل اور تھیوآلبرشٹ کی مشترکہ دولت کا حجم 34 ارب یورو سے زائد بتایا گیا ہے۔خبررساں ادارے DPA کا کہنا ہے کہ دُنیا کو درپیش اقتصادی بحران نے آلبرشٹ برادرز کا کچھ نہیں بگاڑا، بلکہ انہیں اس کا الٹا فائدہ ہی ہوا، کیونکہ اس کے نتیجے میں 'آلڈی' پر مالی بحران کا سامنا کرنے والے خریداروں کی تعداد بڑھ گئی۔ 89 سالہ کارل اور 87 سالہ تھیو کو رواں برس کے آغاز پر فوربس میگزین کی دُنیا کے امیرترین افراد کی فہرست میں دسویں مقام پر رکھا گیا تھا۔
جرمنی کے تیسرے امیر ترین فرد 'آلڈی' سپرمارکیٹ کی حریف کمپنی 'لڈل' چلانے والے ڈیئٹر شوارس ہیں۔ ان کی دولت کا حجم 10 ارب یورو ہے۔ ادویہ ساز کمپنی آلٹانہ اور کارساز ادارے BMW میں حصص رکھنے والی 42 سالہ سوزانے کلاٹین کو جرمنی کی امیر ترین خاتون قرار دیا گیا ہے۔ ان کی جائیداد کی مجموعی مالیت سات ارب یورو ہے۔ مجموعی ملکی فہرست میں ان کا نمبر چھٹا ہے۔
اس فہرست کے مطابق قبل ازیں ملک کے امراء کی فہرست میں 15ویں نمبر پر براجمان مریا الزابیتھ شائفلیر حیرت انگیز طور پر 260 پوزیشن پر آگئی ہیں۔ دراصل آٹوپارٹس بنانے والی ان کی کمپنی دیوالیہ ہوگئی تھی اور اس کا انتظام حریف ادارے کونٹیننٹل نے سنبھال لیا تھا۔
منیجر میگزین کے مطابق شائفلیر کا سرمایہ 400 یورو ہے جبکہ گزشتہ سال اس کا حجم تقریبا پانچ ارب یورو تھا، یعنی یہ ایک ہی سال میں تقریبا دس گنا کم ہو گیا ہے۔
جرمنی کے پچاس امیر ترین افراد میں اسپورٹس کاریں بنانے والا پورشے کا خاندان بھی شامل ہے۔ ان کا نمبر 13واں ہے، جبکہ ان کا سرمایہ ساڑھے چار ارب یورو ہے۔ بوش تین ارب یورو کے ساتھ 30 ویں نمبر پر ہے۔
ہاریبو ٹافیاں اور چاکلیٹ بنانے والا ریگیل خاندان دو ارب 65 کروڑ یورو کے ساتھ 37 ویں نمبر پر ہے۔ مشائیل شوماخر کا نمبر 190 ہے اور ان کے سرمایے کا حجم 500 ملین یورو ہے۔