شدید بارشوں کے بعد شمالی جرمن علاقے سیلاب کی زد میں
5 جنوری 2024جرمنی کے کئی شمالی علاقوں خاص طور سے صوبے لوئر سیکسنی میں اس سال غیر معمولی شدت کی بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ نئے سال کے آغاز پر جہاں ملک بھر میں جشن کا سماں تھا، وہاں صوبے لوئر سیکسنی کے کسان اپنی فصلوں کو بچانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ ایک کسان نے ڈی ڈبلیو کے بتایا، ''ہم عام طور پر ہر چار سے پانچ سال بعدسیلاب کا سامنا کرتے ہیں لیکن ہمارے گاؤں میں پانی کی سطح کبھی اتنی بلند نہیں ہوئی تھی، جتنی اس وقت ہو چکی ہے۔‘‘
فوجی دستوں کی تعیناتی
وفاقی جرمن فوج نے اپنے فوجیوں کو جمعہ پانچ جنوری سے لوئر سیکسنی کے سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایک فوجی ترجمان کے مطابق یہ فوجی آج جمعے کی دوپہر سے سیلابی علاقوں میں مدد کر رہے ہیں اور ابتدائی طور پر 14 جنوری تک اپنا امدادی کام جاری رکھیں گے۔ تقریباﹰ 200 فوجی چھ لاکھ سینڈ بیگز تقسیم کریں گے جنہیں سیلابی ریلے کو روکنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ کی 30 تاریخ کو دریائے ہَیلمے میں سیلابآ گیا تھا، جس کے بعد لوئر سیکسنی کے متعدد اضلاع میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ دریں اثناء شہر ہالے زالے کے متاثرہ علاقے کی انتظامیہ کی طرف سے بھی قریب 500 منظم رضاکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ پھر نئے سال کے آغاز پر مزید سینکڑوں شہری رضاکار امدادی کاموں میں شامل ہو گئے۔
چانسلر شولس کا متاثرہ علاقوں کا دورہ
جرمن چانسلر اولاف شولس اور وفاقی وزیر ماحولیات اشٹیفی لَیمکے نے جمعرات کو صوبے لوئر سیکسنی کے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ چانسلر شولس نے متاثرین کی بھرپور امداد اور متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کے ازالے میں تعاون کا وعدہ کیا۔ وفاقی چانسلر کا اس موقع پر کہنا تھا، ''متاثرین کی امداد اور نقصانات کے بعد بحالی اور مرمت کا کام ملکی سطح پر پائے جانے والے جذبہ یکجہتی کے ساتھ ہی ممکن ہو گا اور ایسا ہونا بھی چاہیے۔‘‘
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی
جرمن محکمہ موسمیات کی پیش گوئیوں کے مطابق اگلے چند دنوں کے دوران موسم قدرے معتدل رہے گا جس سے ریلیف مل سکتا ہے۔ آج جمعے کو بھی بارش کا امکان ہے تاہم ہفتے کے دن سے موسم زیادہ سرد ہو جائے گا، دن کے وقت بھی درجہ حرارت گرنے سے بارشوں کے پانی کے برف بن جانے کا امکان ہے۔
لوئر سیکسنی اور سٹی اسٹیٹ بریمن کے کچھ حصوں میں دریائی پانی کی پیمائش کے آلات پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ دریں اثنا فرانس کے امدادی کارکنوں نے شمالی جرمنی میں جمعرات کے روز 'ونسن ان ڈیئر ایلر‘ نامی شہر میں سیلاب روکنے والا ایک موبائل بند بنایا تا کہ مقامی باشندوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ فرانس نے جرمن صوبے لوئر سیکسنی کو یورپی یونین کے سول تحفظ کے طریقہ کار کے تحت 39 ماہرین پر مشتمل ایک امدادی ٹیم کی پیشکش کی تھی۔ یہ ٹیم متاثرہ علاقے میں تقریباً 1.2 کلومیٹر طویل موبائل ڈائک سسٹم تعمیر کر رہی ہے۔
ک م/ م م (ڈی پی اے)