جرمنی کے مایہ ناز گول کیپر’ رابرٹ اینکے‘ نے خود کشی کر لی
11 نومبر 2009رابرٹ اینکے کی اچانک موت پر ان کے دوستو اور ساتھی کھلاڑیوں نے شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جرمن قومی فٹ بال لیگ کے سربراہ رائن ہارٹ راؤبال نے کہا کہ اس ویک اینڈ پر قومی لیگ کے کھیلے جانے والے تمام میچوں میں اینکے کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اینکے صرف ایک مایہ ناز کھلاڑی ہی نہیں تھے بلکہ ساتھ ہی ایک بہت اچھے انسان بھی تھی۔
رابرٹ اینکے کے انتہائی قریبی دوست، ایجنٹ اور مشیر Jorg Neblung نے بھی ان کی موت کو خودکشی قراردیا ہے۔ اینکے جرمن کی قومی فٹ بال ٹیم اور جرمن شہر کے فٹ بال کلب ہنوور 96 کے گول کیپر تھے۔
جرمن صوبے لوئر سیکسنی کی پولیس کو ابتداء میں شبہ تھا کہ اینکے کی اچانک موت کہیں قتل یا حادثہ نہ ہو ، لیکن پولیس نے ملنے والے خط کے بعد تصدیق کر تے ہوئے اسےخودکشی قرار دے دیا ہے۔ پولیس کی ترجمان مارٹینا سٹرن کا کہنا ہےکہ منگل کی شام کوNeustadt am Rubenberge کی ریلوے کراسنگ پر اس فٹ بالر نے قریب آتی ہوئی ایک ریل گاڑی کے آگے چھلانگ لگا دی۔
رابرٹ اینکے منگل کی شام کو ٹرین سے ٹکرانے کے بعد شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے تھے، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔ ان کی عمر بتیس سال تھی۔ حادثے کی جگہ ان کے گھر کے قریب ہی بتائی گئی ہے۔
اینکے کو اپنے کیریئر کے دوران آٹھ مرتبہ جرمنی کی نمائندگی کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ سب سے پہلے وہ سن 1999 میں کنفیڈریشن کپ کے لئے طلب کئے گئے تھے۔ لیکن اس وقت کے کوچ Erich Ribbeck نے ان کو کسی میچ میں شامل کرنا مناسب خیال نہیں کیا تھا۔ سات سال بعد ان کا انتخاب جرمنی کی قومی فٹ بال ٹیم کے موجودہ کوچ نے کیا تھا۔ پہلی بار وہ ڈنمارک کے خلاف کھیلے گئے میچ کے لئے جرمن ٹیم کے گول کیپر 28 مارچ سن 2007 کو بنائے گئے تھے۔ یہ میچ ان کے لئے خوشگوار یادوں کا سبب نہ بن سکا تھا کیونکہ جرمن ٹیم یہ مقابلہ ایک گول سے ہار گئی تھی۔ آٹھ کھیلے جانے والے میچوں میں یہ ان کی اپنی ٹیم کے ساتھ واحد شکست تھی۔ پانچ میچوں میں وہ جرمن قومی ٹیم کی گول پوسٹ کا شاندار انداز میں دفاع کرنے میں کامیاب رہے جبکہ دو دوسرے میچ برابری کی سطح پر ختم ہوئے تھے۔
اینکے نے جرمنی کی آخری مرتبہ نمائندگی وسطی ایشیائی ملک آذربائیجان کے خلاف اسی سال بارہ اگست کوکی تھی۔ جرمنی نے آذربائیجان کو دو گول سے ہرایا تھا۔ جرمنی کی قومی ٹیم کے موجودہ کوچ ان کی صلاحیتوں کے معترف تھے۔ رابرٹ اینکے نومبر میں چلّی اورآئیوری کوسٹ کی ٹیموں کے خلاف دوستانہ میچوں کے لئے ٹیم میں شامل نہیں کئے گئے تھے، جس کی وجہ غالبا ان کے معدے میں بیکٹیریا کی وجہ سے پیدا ہونے والا ایک مرض تھا۔
گزشتہ برس جرمن گول کیپر جینس لیہمن (Jens Lehmann) کے بعد وہ نمبر ون گول کیپر تصور کئے جاتے تھے۔اینکے فٹ بال کے عالمی کپ کے لئے جرمن ٹیم کے متوقع گول کیپروں میں شمار کئے جاتے تھے۔ جرمن کلب ہنوور 96 کی طرف سے کھیلنے کے علاوہ وہ میؤنشن گلاڈ باخ کے کلب Borussia سے بھی وابستہ رہ چکے تھے۔ اس کے علاوہ وہ اسپین کے مشہور فٹ بال کلب بارسلونا اور پرتگال کے کلب Beneficia کی جانب سے بھی کھیلتے رہے ہیں۔ وہ فٹ بال کی یورپی دنیا کے مشہور گول کیپروں میں شمار کئے جاتے تھے۔
اینکے بظاہر کسی بڑی بیماری کا شکار نہیں تھے لیکن اکتوبر سن دو ہزار آٹھ سے وہ معدے کے عارضے میں مبتلا تھے۔ اس باعث اُن کا نظام ہضم بھی متاثر ہوا تھا اور وہ اس بیماری سے خاصے پریشان حال بھی تھے۔ ابھی پچھلے ہفتے ہی اینکے نے صحت یابی کی جانب بڑھتے ہوئے ہنوور کی ٹیم کی طرف سے ایک میچ میں حصہ بھی لیا تھا۔ اینکے کے ذاتی دکھوں میں تین سال قبل ان کی دو سالہ بیٹی لارا کا دل کی ایک پیدائشی بیماری کے باعث فوت ہونا بھی شامل ہے۔ یہ گمان بھی کیا جا رہا ہے کہ بیٹی کے انتقال نے ان کی ذہنی حالت کو خاصا متاثر کیا تھا۔ اسی سال مئی میں انہوں نے ایک نومولود بچی کو گود لیا تھا جو ابھی صرف آٹھ ماہ کی ہے۔
ان کی کارکردگی کے حوالے سے جرمنی کی قومی فٹ بال ٹیم کے کوچ Joachim Löw کا کہنا ہے کہ رابرٹ اینکے کی ناگہانی موت سے وہ شدید متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ اگلے برس کے عالمی کپ کے لئے منتخب کی جانے والی قومی ٹیم کے لئے بطور گول کیپر وہ منتخب ہو سکنے والے کھلاڑیوں میں انتہائی نمایاں تھے۔ جرمن ٹیم کے مینیجر Bierhoff نے بھی اینکے کی موت پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ جرمن قومی فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک پریکٹس سیشن کے بعد ان کے کوچ نے اس افسوسناک خبر سے مطلع کیا۔
رابرٹ اینکے کی ہلاکت پر جرمن فٹ بال فیڈریشن کی جانب سے ایک فوری تعزیتی بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اینکے کی المناک موت سے فیڈریشن اور شائقین کو شدید صدمہ ہوا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک