''جرنیلوں نے دس دس سال توسیع لی، کسی نے پوچھا تک نہیں‘‘
27 نومبر 2019سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ماضی میں پانچ چھ جرنیلوں نے دس دس سال تک اپنی مدت ملازمت میں توسیع کی، لیکن کسی نے پوچھا تک نہیں لیکن اب یہ سوال اٹھا ہے، تو عدالت اس کو دیکھے گی تاکہ آئندہ بہتری آئے۔
انہوں نے یہ ریمارکس بدھ کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیے۔ اس کیس کی سماعت تین رکنی بینچ کر رہا ہے، جس میں چیف جسٹس سمیت جسٹس مظہر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ شامل ہیں۔
عدالت نے منگل کو جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔آرمی چیف کی مدت ملازمت جمعرات 29 نومبر کو پوری ہورہی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت نے کل تک خود اس تنازعہ کا کوئی حل نہ نکالا تو عدالت اس معاملہ پر احکامات جاری کرے گی۔ سپریم کورٹ کے یہ احکامات پاکستان میں سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے غیر معمولی اہمیت کے حامل ہوسکتے ہیں۔
بدھ کو چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت انتہائی اہم معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون کی عدالت ہے، یہاں شخصیات اہم نہیں، جو کام قانونی طور پر ٹھیک نہیں اسے درست کیسے کہہ سکتے ہیں۔
بدھ کوکیس کی سماعت کی ابتدا میں چیف جسٹس کھوسہ نے واضع کیا کہ عدالت نے اس مقدمے کا ازخود نوٹس نہیں لیا بلکہ وہ پٹیشنر ریاض حنیف راہی کی درخواست پر کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔