جنوبی افریقہ ون ڈے سیریز: یونس اِن، یوسف آؤٹ
21 اکتوبر 2010چیف سلیکٹر محسن حسن خان نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ پی سی بی کے چیئر مین اعجاز بٹ نے یونس خان کو کلیئر کر دیا ہے اور اب وہ بین الاقوامی کرکٹ کھیل سکتے ہیں، ’ پی سی بی کے چیئر مین نے یونس خان کو کلیئرنس دے دی ہے اور ہم نے انہیں محدود اوورز کے میچوں کے لئے ٹیم میں شامل کر لیا ہے۔‘
بتیس سالہ یونس خان ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو خیر باد کہہ چکے ہیں تاہم وہ اب جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جانے والی پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ محسن خان نے بتایا کہ ابھی ان کو ٹیسٹ میچوں کے لئے منتخب نہیں کیا گیا لیکن اگر وہ بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہیں تو انہیں ٹیسٹ سکواڈ میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
محسن خان کی نیوز کانفرنس سے قبل پی سی بی کے قانونی مشیر نے تصدیق کی تھی کہ یونس خان پر عائد پابندی کے حوالے سے قانونی پیچیدگیوں کو سلجھانے کے بعد انہیں ٹیم میں شامل کرنے کے حوالے سے کلیئر کر دیا گیا تھا۔ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ یونس خان نے بورڈ کو تحریری بیان جمع کروا دیا ہے، جو ان کو کلیئر کرنے کے لئے ناگزیر تھا۔
یونس خان نے ٹیم کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تمام تر توانائی کھیل پر مرکوز رکھیں گے اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
رواں سال کے آغاز پر آسٹریلیا کے دورے کے دوران بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزام میں یونس خان پر غیرمعینہ مدت کے لئے پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ان کے ساتھ دیگرچھ کھلاڑیوں پر بھی پابندی کی گئی تھی تاہم وہ یونس خان سے قبل ہی اس بندش سے آزاد کر دئے گئے تھے۔
محسن حسن خان نے تصدیق کی ہے کہ محمد یوسف اپنی انجری کے باعث جنوبی افریقہ کے خلاف محدود اوورز کی سیریز کے لئے دستیاب نہیں ہوں گے تاہم انہوں نے کہا کہ یوسف ٹیسٹ سیریز ضرور کھیلیں گے۔
دوسری طرف پی سی بی نے دورہ انگلینڈ کے دوران سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث تین پاکستانی کھلاڑیوں پرپابندی عائد کر دی ہے کہ وہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولیات سے مستفید نہیں ہو سکتے۔ بورڈ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر، لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں واقع نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اس وقت تک تربیتی کیمپوں میں شامل نہیں ہو سکتے، جب تک ان پر لگائے گئے الزامات واپس نہیں لے لئے جاتے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل