جنوبی بیروت کے نواحی علاقے پر اسرائیل فوج کے شدید حملے
13 اگست 2006اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کوفی عنان نے اسرائیلی اور لبنانی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ دونوں فریق پیر کے روز جنگ بند کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔۔
دوسری طر ف اسرائیل نے جنوبی لبنان پر اپنے شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق اس وقت جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گھمسان کی جنگ ہو رہی ہے۔
اب تک کے ان حملوں میں 15 لبنانی شہریوں اور سات اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کے زیر کنٹرول بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں شدید فضائی اور میزائیلی حملوں کی وجہ سے مسلسل دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اسرائیلی طیاروں نے آج جنوبی بیروت کے نواحی علاقے میں کم از کم 23 میزائل فائر کیے ہیں۔ ان حملوں میں 8 عمارتیں اور ایک مسجد تباہ ہو گئی ہے اور ایک بچی اور ایک شخص کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی فوج نے آج ٹائر شہر کے پٹرول پمپوں پر کئی میزائل داغے ہیں جس میں سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ٹائر شہر کے شمال میں البعث فلسطینی رفیوجی کیمپ اور شہر کے نجم اسپتال کے پا س بھی فائرنگ کے شدید تبادلے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
آج علی الصبح شہر سے ایک میل دور واقع ایک عمارت پر اسرائیلی بمباری سے ایک عورت اس کے تین بچوں اور گھر کی ملازمہ سمیت پانچ افراد ہلا ک ہو گئے تھے۔ بعلبک کے شمال میں بیکا وادی میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں دو افراد کے ہلاک اور چار کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
عالمی ریڈ کراس نے بھی لبنان میںانسانی ہلاکتوں کو ناقابل برداشت بتاتے ہوئے اپنی شدید تشویش کا اظہارکیا ہے۔عالمی ریڈکراس کی طرف سے جاری کئے جانے والے بیان کے مطابق ، یہ بات ناقابل برداشت ہے کہ آج جنگ کو30 روز گزرنے کے باوجود ابھی تک شہریوں اور طبی امداد فراہم کرنے والوں کی جانوں کے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری حفاظتی تدابیر اختیار نہیں کی گئی ہیں۔