جنوبی وزیرستان مین ڈرون حملہ، چھ عسکریت پسند ہلاک
27 اگست 2009پاکستانی حساس اداروں کے مطابق ایک امریکی جاسوس طیارے نے جنوبی وزیرستان کے ایک گاؤں کنی گورم میں ایک مکان پر دو میزائل داغے۔ فی الوقت اس حملے میں چھ طالبان عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، تاہم پاکستانی میڈیا میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی تعداد آٹھ بتائی جا رہی ہے۔
ملکی سیکورٹی فورسز کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا: ’’یہ ڈروں حملہ دوپہر تین بجے کے آس پاس کیا گیا، تاہم ابھی تک مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں کہ ہلاک شدگان میں عسکریت پسندوں کی تعداد کتنی ہے۔‘‘
جنوبی وزیرستان میں کنی گورم کا علاقہ اس قبائلی ایجنسی کے مرکزی علاقے وانا سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اسی علاقے کے ایک رہائشی محمد عمر نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’’میں نے دو ڈرون طیارے اُڑتے ہوئے دیکھے، جس کے بعد دو دھماکوں کی آواز سنائی دی۔‘‘
امریکی فورسز نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اس مہینے میں اب تک مبینہ طور پر چار ڈرون حملے کئے ہیں، جن میں سے ایک حملے میں، جو پانچ اگست کو کیا گیا، کالعدم عسکری تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود کو لدھا کے علاقے میں ہلاک کیا گیا۔ اس حملے میں بیت اللہ محسود کی اہلیہ بھی ہلاک ہوگئی تھیں۔
اپنے سپریم کمانڈر بیت اللہ محسود کی ہلاکت کی بارہا تردید کے بعد تحریک طالبان پاکستان نے بالآخر گزشتہ پیر کو بیت اللہ کی موت کی تصدیق کر دی۔ ساتھ ہی طالبان عسکریت پسندوں نے اورکزئی، خیبر اور کرّم ایجنسیوں کے طالبان کمانڈر حکیم اللہ محسود کو اپنا امیر اعلٰی بھی مقرر کر دیا۔
پاکستانی حکومت امریکی ڈروں حملوں کی مذمت کرتی رہی ہے، تاہم واشنگٹن انتظامیہ کا موقف ہے کہ مذکورہ حملے اسلام آباد کی اجازت سے کئے جاتے ہیں۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: امجد علی