1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجنوبی کوریا

جنوبی کوریا اہم اتحادی ہے، امریکی صدر

15 دسمبر 2024

امریکی صدر جو بائیڈن نے سیئول کے ساتھ اتحاد کو خطے میں امن کے لیے ناگزیر قرار دیا ہے۔ صدر یون سک یول کے مواخذے کے بعد بائیڈن نے جنوبی کوریا کے عبوری صدر ہان ڈک سو سے فون پر بات چیت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4oALP
Südkorea | Proteste in Seoul | Amtsenthebung von Yoon Suk Yeol
تصویر: Kim Soo-hyeon/REUTERS

جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر ہان ڈک سو نے ملک کے اتحادیوں کو تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ ان کی اولین کوشش ہے کہ مالیاتی منڈیوں کو مستحکم کیا جائے۔

صدر یون سوک یول کو مارشل لاء نافذ کرنے کی ناکام کوشش پر مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہفتے کے دن پارلیمان میں ان کی مواخذے کی تحریک کامیاب ہوئی اور انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔ اب ان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ملکی سپریم کورٹ کرے گی۔ چھ ماہ میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ متوقع ہے۔

صدر یون کی معطلی کے بعد وزیر اعظم ہان نے قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔

ہان نے ہفتے کے روز امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس کے ایک روز بعد ہان نے ایک بیان میں کہا، ''جنوبی کوریا اپنی خارجہ اور سلامتی کی پالیسیوں کو بغیر کسی خلل کے جاری رکھے گا اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے اتحاد کو برقرار رکھا جائے اور ثابت قدمی سے ترقی کی جائے۔‘‘

یہ ویڈیو جنوبی کوریائی تاریخ کا حصہ بن جائے گی

ملک کی معیشت اور قیادت کو مستحکم کرنے کے لیے حزب اختلاف کی مرکزی جماعت نے اعلان کیا ہے کہ وہ یون کے 3 دسمبر کے مارشل لاء  لگانے کے فیصلے میں ملوث ہونے پر ہان کے مواخذے کی درخواست نہیں کرے گی۔

اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جے میونگ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حد سے زیادہ مواخذے قومی حکمرانی میں الجھن کا باعث بن سکتے ہیں، اس لیے ان کی پارٹی نے مواخذے کے عمل کو آگے نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دریں اثنا حزب اختلاف کے رہنما مطالبہ کر رہے ہیں کہ عدالت یون کے خلاف فوری کارروائی شروع کرے۔

عدالت پیر سے اس کیس کی سماعت شروع کرے گی اور فیصلہ سنانے کے لیے 180 دن کا وقت دیا گیا ہے۔ لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ جلد آ سکتا ہے۔ اس وقت تک یون کے اختیارات اور صدارتی فرائض معطل کر دیے گئے ہیں۔

جنوبی کوریا میں جمہوریت مستحکم ہے، امریکی صدر

جنوبی کوریا کے عبوری صدر ہان سے ٹیلی فونک گفتگو میں بائیڈن نے سیئول کے ساتھ واشنگٹن کے مضبوط تعلقات پر زور دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ قائم مقام صدر ہان کے دور میں یہ اتحاد بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں امن اور خوشحالی کا باعث بنے گا۔

وائٹ ہاؤس نے مزید کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے جنوبی کوریا میں جمہوریت اور قانون کی بالادستی کی تعریف کی اور جنوبی کوریائی عوام کے ساتھ امریکہ کے آہنی عزم کا اعادہ کیا۔

ع ب/  ع س (اے ایف پی، روئٹرز)

جنوبی کوریا میں مارشل لاء لگانے کی کوشش ناکام

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں