جنگی طیارہ ’تیجس‘ بھارتی فضائیہ میں شامل
1 جولائی 2016بھارت کے جنگی فضائی بیڑے میں روسی، برطانوی اور فرانسیسی طیارے موجود ہیں۔ یہ فضائی بیڑہ 33 اسکواڈرنز پر مشتمل ہے جبکہ چین اور پاکستان کے ساتھ عسکری مقابلے کے متحمل بھارتی فضائی بیڑہ 45 اسکواڈرنز پر مشتمل ہونا چاہیے۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بھارتی فضائیہ پر زور دیا ہے کہ وہ جنگی طیاروں کی کمی کو فی الحال ’تیجس‘ طیارے سے پورا کرے۔ واضح رہے کہ اس طیارے کو بنانے والا سرکاری ادارہ ’بھارتی ایروناٹکس لمیٹڈ‘ (بی اے ایل) اس طیارے کا زیادہ طاقتور ماڈل بھی بنا رہا ہے۔ ’تیجس‘ کو مقامی طور پر تیار کرنے کا فیصلہ 33 برس قبل کیا گیا تھا تاکہ غیر ملکی دفاعی درآمدات پر انحصار کم کیا جاسکے۔ بی اے ایل نے دو تیجس طیارے بھارتی فضائیہ کو سونپے ہیں۔
بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں نے جنوبی شہر بنگلور میں فضائی بیڑے میں دو نئے جنگی طیارے شامل ہونے کی خوشی میں ناریل توڑے جبکہ مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے کثیر العقیدہ تقاریب کا انعقاد کیا۔
جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے ملک کے وزیر دفاع مانوہر پاریکر جو ملک کے دفاعی سازوسامان کو مقامی طور پر تیار کرنے کی مہم چلاتے رہے ہیں، نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا،’’مقامی طور پر تیار کردہ طیارے کا بھارتی فضائی بیڑے میں شامل ہونا بھارتی قوم کے لیے باعث فخر ہے۔ ’تیجس‘ کی شمولیت بھارت کی فضائی طاقت کو مزید مضبوط کرے گی۔‘‘
اس ماہ کے آغاز میں چین نے کہا تھا کہ وہ اپنے پہلے اسٹیلتھ طیارے، ’ جے 20‘ کو ٹیسٹ کر رہا ہے اور وہ جلد چین کے فضائی بیڑے میں شامل کر دیا جائے گا۔
ایک سیٹ پر مشتمل طیارے ’تیجس‘ کو پاکستان اور چین کی جانب سے مشترکہ طور پر بنائے گئے طیارے ’جے ایف 17‘ سے بہتر قرار دیا جارہا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ’تیجس‘ کو تین ہزار گھنٹوں کی پرواز میں کوئی حادثہ پیش نہیں آیا اور یہ جنگی جہاز جلد ریڈار پر نظر بھی نہیں آتا۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ’بھارتی ایروناٹکس لمیٹڈ‘ کے لیے بڑا چیلنج وقت پر طیاروں کو بنانا ہے۔ سرکاری آڈٹ کمیٹی نے گزشتہ برس ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس ادارے کے پاس ایک سال میں چار ’تیجس‘ جہاز بنانے کی صلاحیت ہے۔ انڈیا کی وزارت دفاع کے افسران کا کہنا ہے کہ ہمارا پلان ہے کہ ’بھارتی ایروناٹکس لمیٹڈ‘ ایک سال میں آٹھ ’تیجس‘ طیارے تیار کر سکے۔