جنید جمشید ہزاروں چاہنے والوں کی موجودگی میں سپردِ خاک
15 دسمبر 2016جنید جمشید کی نمازِ جنازہ اور تدفین میں ہر شعبہء زندگی سے تعلق رکھنے والےاُن کے مداح شامل تھے۔ اِس سے قبل اُن کی میت کو پی این ایس شفا سے معین خان اسٹیڈیم سے متصل اے کے ڈی گراونڈ میں منتقل کیا گیا تھا۔ پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق کرکٹ اسٹیڈیم سے باہر بھی نمازِ جنازہ ادا کرنے کے انتظامات کیے گئے تھے جبکہ اسٹیڈیم کے چاروں طرف رینجرز اور سکیورٹی اہلکار تعینات تھے۔
جنید جمشید کی نمازِ جنازہ مولانا طارق جمیل نے پڑھائی۔ نمازِ جنازہ میں سول و عسکری اداروں سے تعلق رکھنے والے اعلی عہدیداران، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، مذہبی شخصیات، معروف کھلاڑیوں، اداکاروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ 7 دسمبر کو حویلیاں کے نزدیک پی آئی اے جہاز کے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
پاکستانن کے روزنامہ ڈان نے لکھا ہے کہ حادثے میں ہلاک مسافروں کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی، جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید نے پمز ہسپتال میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونہ جمع کرایا تھا، جس کے بعد چہرے کے ایکسرے اور دانتوں کی ہسٹری سے جنید جمشید کی شناخت ممکن ہوئی۔
پاکستانی ٹی وی چینلز کے مطابق تدفین کے وقت جنید جمشید کے صاحبزادے اور اُن کے بھائی ہمایوں جمشید غم سے نڈھال نظر آئے۔