1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

جی سیون کے وزرائے خزانہ کی میٹنگ، کارپوریٹ ٹیکس کا معاہدہ

5 جون 2021

برطانوی دارالحکومت لندن میں جی سیون ممالک کے وزرائے خزانہ کے اجلاس میں کارپوریٹ ٹیکس کی منظوری دی گئی۔ اس معاہدے کے طے پانے سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ ٹیکس بچانے کے راستے روکے جا سکیں گے۔

https://p.dw.com/p/3uTPH
England London | G7 Treffen der Finanzmininster(inn)en
تصویر: Stefan Rousseau/AP/picture alliance

لندن میں امیر ترین ملکوں کے گروپ جی سیون کے وزرائے خزانہ کا دو روزہ اجلاس آج پانچ جون کو ختم ہوا۔ اس اجلاس میں کارپوریٹ ٹیکس کے نفاذ سے متعلق ایک اہم اور تاریخی معاہدے کو شریک وزرائے خزانہ نے حتمی شکل دی۔ برطانوی وزیر خزانہ رشی سناک نے اس معاہدے کو گلوبل ڈیجیٹل عہد کا ایک تاریخی معاہدہ قرار دیا۔ 

عالمی ٹیکس قوانین میں ’انقلاب‘ چند ہفتوں میں، جرمن وزیر خزانہ

کارپوریٹ ٹیکس اور جی سیون

رشی سناک نے کہا کہ انہیں اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے بے پناہ مسرت  ہو رہی ہے کیونکہ اس کے تحت جہاں ٹیکس ادائیگی سے گریز کے عمل کی حوصلہ شکنی ہو گی وہاں انتہائی بڑی ٹیکنیکل کمپنیوں کو ٹیکس ادا کر کے عالمی معیشت میں مناسب کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔ اس کی شرح پندرہ فیصد رکھی گئی ہے۔

London | G7 | Treffen der G7 im Lancester House | Olaf Scholz
جرمن وزیر خزانہ اولاف شلز جی سیون کانفرنس میں شرکت کے دورانتصویر: Alberto Pezzali/AP/dpa/picture alliance

برطانوی وزیر خزانہ کے مطابق اس دور میں صحیح کمپنیوں کی جانب سے درست انداز میں مناسب مقام پر ٹیکس کی ادائیگی ایک احسن قدم ہو گا۔

کارپوریٹ ٹیکس کا معاہدہ جی سیون کے وزرائے خزانہ کی سالانہ میٹنگ میں طے پایا۔ یہ کانفرنس سات امیر ترین ممالک کے سربراہوں کے اجلاس سے قبل طلب کی گئی تھی تا کہ سمٹ کے ایجنڈے کے اہم نکات کا فیصلہ کیا جا سکے۔ جی سیون کی سمٹ گیارہ سے تیرہ جون تک برطانوی میزبانی میں منعقد ہو گی۔

ٹیکس چوروں کی جنتیں کہاں کہاں، آکسفیم کی فہرست جاری

ٹیکس، ایک تاریخی قدم

جرمن وزیر خزانہ اولاف شُلز نے جی سیون  ممالک کی جانب سے عالمی کارپوریٹ ٹیکس کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ شُلز کے مطابق پندرہ فیصد کے اس کارپوریٹ ٹیکس سے انصاف اور مالیاتی یک جہتی کو فروغ حاصل ہو گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بڑے کاروباری اداروں کو مالی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ضروری ہے اور انہیں اپنے منافع کا کچھ حصہ ان ملکوں کو دینا چاہیے جہاں ٹیکس کا نظام مبہم ہے۔

London | G7 | Treffen der G7 im Lancester House
امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلنتصویر: Alberto Pezzali/AP/dpa/picture alliance

فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی مائر نے کارپوریٹ ٹیکس کے معاہدے کو ایک نیا آغاز قرار دیا ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ اگلے مہینوں میں اس ٹیکس میں زیادہ اضافہ ممکن ہے۔ دوسری جانب آئرلینڈ کے وزیر خزانہ پاشال ڈونوہے کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکس چھوٹے اور بڑے ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ پائیدار خواہشات کے حصول کے لیے بھی ضروری قرار دینا چاہیے۔

امریکی رد عمل

امریکا کی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن نے اپنے بیان میں کارپوریٹ ٹیکس کے معاہدے کو شاندار پیش رفت قرار دیا ہے۔ انہوں نے اسے کارپوریٹ ٹیکسیشن میں ایک بڑا قدم بھی کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ کم سے کم گلوبل ٹیکس سے عالمی اقتصادیات کو بہتر خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی اور یہ کاروبار کے ساتھ ساتھ ممالک کو بھی ترغیب دے گا کہ وہ مثبت بنیادوں پر تعلیم، ریسرچ اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے عمل کو آگے بڑھائیں۔

London | G7 | Treffen der G7 im Lancester House
جی سیون کے وزرائے خزانہ کا لندن میٹنگ کے دوران گروپ فوٹوتصویر: Henry Nicholls/AFP

مزید بات چیت

امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن کے مطابق کارپوریٹ ٹیکس کے معاہدے پر مزید بات چیت مستقبل میں منعقد ہونے والی کانفرنسوں میں جاری رکھی جائے گی۔ ان میں رواں ماہ جی سیون لیڈروں کی سمٹ بھی شامل ہے۔ ییلن نے مزید بتایا کہ  بات چیت کا یہ سلسلہ جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ کی جولائی میں ہونے والے اجلاس اور پھر اکتوبر میں جی ٹوئنٹی کی سمٹ میں بھی جاری رہے گا۔

تنازعات کا شکار جی۔سیون اجلاس

 امریکا میں قائم بڑے ڈیجیٹل ادارے گوگل نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ہی اس حوالے سے ایک متوازن اور پائیدار معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

ع ح / ا ب ا (اے ایف پی، روئٹرز)