1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جینیاتی تبدیلیوں والی زرعی پیداوار سے متعلق یورپی تنازعہ

14 جولائی 2010

جینیاتی تبدیلیوں کے عمل سے گزر چکنے والے بیجوں سے تیار شدہ خوراک اب یورپ میں متنازعہ بن چکی ہیں۔ کئی یورپی ملکوں میں ایسی فصلوں کو کاشت کے حوالے سے خاصی مزاحمت پائی جاتی ہے۔

https://p.dw.com/p/OISn
یورپی کمیشن کے ہیلتھ سیکریٹری: جان ڈالیتصویر: European Union, 2010

یورپی کمیشن جینیاتی تبدیلیوں والے بیجوں سے فصلوں کی کاشت کے حامی اور مخالفین کے درمیان پیدا شدہ تعطل کو ختم کرنے کی کوشش میں ہے اور اب تجویز کیا گیا ہے کہ مختلف یورپی ملک اپنے ہاں کے زرعی، ماحولیاتی اور مقامی معاملات کے تناظر میں ان پر پابندی کا فیصلہ کریں۔ اس معاملے پر یورپ میں جینیاتی تبدیلیوں والی خوراک کے حامی اور مخالفین پوری طرح تقسیم کا شکار ہیں اور نئی تجویز پر احتجاج کی منصوبہ بندی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

یورپی یونین کے ہیلتھ کمشنر جان ڈالی کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن جینیاتی حوالے سے اختراع شدہ بیجوں اور فصلوں کا نہ تو حامی ہے اور نہ ہی مخالف۔ ڈالی کے مطابق دور جدید کے تقاضوں کی روشنی میں یورپ بیکار نہیں رہ سکتا اور سیاسی بردباری کے ساتھ کسی حتمی فیصلے تک پہنچنے کا وقت آ گیا ہے۔ ڈالی کا مزید کہنا تھا کہ نئی فصلوں کی کاشت پر حکومتی فیصلوں کے حوالے سے یورپی یونین میں اختلاف پایا جاتا ہے اور اسی لئے یورپی کمیشن نے تجویز کیا ہے کہ جینیاتی تبدیلیوں والی فصلوں کی کاشت یا ان پر پابندی کا فیصلہ یورپی ملکون کی حکومتیں خود کریں۔

فرانس نے یورپی کمیشن کی تجویز کو ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔ فرانسیسی وزیر ماحولیات Jean-Louis Borloo کا کہنا ہے کہ اس تجویز میں جینیاتی اختراع شدہ فصلوں کی کاشت کی منظوری کے جواز کی پوری طرح وضاحت نہیں کی گئی۔

Deutschland Flash-Galerie Biologische Landwirtschaft Genmais verboten
مکئی کی متنازعہ قسم MON 810تصویر: AP

جینیاتی سطح پر اختراع شدہ فصلوں اور ان سے حاصل ہونے والی اشیائے خوراک کے حامی خیال کرتے ہیں کہ اس معاملے میں یورپ باقی ماندہ دنیا سے بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ اس کے برعکس مخالفین کا خیال ہے کہ ایسی فصلوں اور ان سے حاصل ہونے والی پیداوار انسانوں سمیت زمین کے ایکو سسٹم کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں۔ حامیوں کا خیال ہے کہ ایسی فصلوں کی کاشت سے پیداوار بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ فصلیں دنیا سے غربت کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

یورپ میں جینیاتی تبدیلیوں والی فصلیں اگانے کی منظوری کے حوالے سے کئی ممالک باہمی طور پر تقسیم رائے کا شکار ہیں۔ مثلاً مکئی کی ایک قسم MON 810 ہے۔ یہ جرمنی، لکسمبرگ، آسٹریا، ہنگری، فرانس اور یونان میں کاشت کرنا ممنوع ہے جبکہ سپین، پرتگال، چیک جمہوریہ، رومانیہ اور پولینڈ میں اس کی باقاعدہ طور پر اور بھرپور انداز میں کاشت کی جاتی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید