حال ہی میں دریافت ہونے والی دس نئی اسپیشیز
کالج برائے ماحولیاتی سائنس اور جنگلات نے دس جانوروں، پودوں اور خردحیات کی فہرست جاری کی ہے، جنہیں حال ہی میں دنیا کے مختلف مقامات میں دریافت کیا گیا ہے۔
منفرد بندر کی الگ تھلگ بستی
انڈونشیا میں سن 2001 میں سماٹرا کے خطے میں اورانگوٹان اور بورنیو بندروں کو دو الگ الگ اسپیشیز قرار دیا تھا مگر اب محققین نے ایک اور نوع دریافت کی ہے، جسے تاپانولی اورانگوٹان کہا جا رہا ہے۔ یہ بندر سماٹرا کے جنوبی حصے میں رہ رہے ہیں۔ محققین کے مطابق ان کی بستی قریب آٹھ سو بندروں پر مشتمل ہے۔
برازیل میں منفرد درخت
چالیس میٹر یا 130 فٹ اونچا یہ درخت قریب چھپن ہزار کلوگرام وزنی ہے۔ یہ عظیم الحبثہ درخت دینیزیا خوئیرینا فاکاؤ برازیل کے علاقے ایسپیریتو سانتو کے شمالی اٹلانٹک جنگلات سے ملا ہے۔ اس طرف فقط 25 درخت موجود ہیں اور انہیں بقا کے انتہائی خطرے کی شکار نوع حیات میں رکھا گیا ہے۔
ایک کیڑا کوسٹا ریکا کی چیونٹی کی طرح
یہ نہایت چھوٹا کیڑا نیمپہسٹر کروناؤری کوسٹ ریکا میں چیونٹیوں کے درمیان رہتا ہے۔ یہ کیڑا صرف ایک اعشاریہ پانچ ملی میٹر بڑا ہے۔ اس کا حجم، جسامت اور رنگت کسی مزدور چیونٹی کی طرح ہے۔ جب مقامی چیونٹی کسی اور جگہ منتقل ہوتی ہے، تو یہ کیڑا بھی اس کے ساتھ جگہ بدل لیتا ہے۔ یہ کیڑا اپنے منہ سے چیونٹی کے پیٹ سے چپک جاتا ہے اور بغیر قدم اٹھائے سارا فاصلہ طے کر لیتا ہے۔
سب سے زیادہ گہرائی میں رہنے والی مچھلی
مغربی بحرالکاہل میں ماریانا کی سمندری گھاٹی سب سے گہرا سمندری علاقہ ہے۔ یہیں پر سوڈولیپیرس سویرائی نامی یہ مچھلی رہتی ہے۔ بہت چھوٹی سی یہ مچھلی سنیل فش خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور یہ صرف 12 سینٹی میٹر لمبی ہے۔ اس سے زیادہ گہرائی پر اب تک کوئی مچھلی دریافت نہیں کی گئی تھی۔ یہ مچھلی سات سے آٹھ ہزار میٹر گہرائی میں رہتی ہے۔
فنگس کے ساتھ جوڑا بنانے والا پودا
زیادہ تر پودے سورج کی روشنی کی بنا پر فوٹوسینتھیسیس عمل کے ذریعے اپنی غذا تیار کرتا ہے۔ مگر حال میں دریافت کیا جانے والے یہ ایس سوگیموتوئی نامی یہ پودا ان نباتات میں شامل ہے، جو اپنی غذایت دیگر حیات سے حاصل کرتے ہیں۔ یہ پودا فنگس کو نقصان پہنچائے بغیر اس سے اپنی غذا حاصل کر لیتا ہے۔
انتہائی سرد پانی کی چمکدار جھینگا نما
پانچ سینٹی میٹر جسامت کی یہ غیر فقاریہ جھینگا نما بحر جنوبی کے انتہائی سرد پانیوں میں بستی ہے۔ اس کا نام اپیمیریا کواسیمودو ہے۔ اس سے قبل اس حیات سے ہم واقف نہیں تھے۔
بالوں کی طرح نظر آنے والا بیکٹیریم
کاناری جزیرے میں جب زیرسمندر آتش فشاں پھٹا تو وہاں پائی جانے والی بیشتر سمندری حیات مٹ گئی۔ مگر سائنس دانوں نے سمندر میں خرد حیات کی پہلی بستیاں دریافت کی ہیں۔ تھیولاوا وینریس، پروٹیو بیکٹیریا کی ایک نئی نوع دریافت کی گئی ہے۔
مارسوپیال شیر کا ڈھانچا
آسٹریلیا کے کوئنز لینڈ خطے میں سائنس دانوں نے یہ 23 ملین سال پرانا ڈھانچا دریافت کیا ہے۔ یہ ڈھانچا مارسوپیال نما شیر کا ہے۔ اس کی جسامت سربیا کے ہسکی کتے جتنے ہے اور یہ زیادہ تر وقت درختوں میں گزارتا تھا۔ اس کے دانت بتاتے ہیں کہ یہ فقط گوشت پر انحصار نہیں کرتا تھا۔
یک خلوی حیات
کیلی فورنیا کے ایکویریم میں یہ یک خلوی حیات دریافت کی گئی ہے۔ پروٹسٹ سین ڈیاگو کے علاقے میں برائن کورل سے دریافت کی گئی ہے۔ اس حیات کا جغرافیائی ماخذ اب تک دریافت نہیں ہو سکا ہے۔
چینی غاروں میں رہنے والا کیڑا
ٹروگلوبیٹک اسپیشیز سے تعلق رکھنے والا یہ شوئیڈیٹس بیلُس بیٹل کی ایک نئی نوع ہے۔ یہ غاروں میں انتہائی تاریک حصوں میں رہتا ہے۔ یہ کیڑا صرف نو ملی میٹر تک کی جسامت کا ہے۔