حلب: جنگ بندی میں 24 گھنٹے کی توسیع
20 اکتوبر 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وزیر دفاع سیرگئی شوئیگو کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن کے احکامات کے مطابق ’’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے وقفے میں 24 گھنٹے کے اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘‘۔ اس بیان میں ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شامی حکام نے جنگ بندی میں اس اضافے سے اتفاق کیا ہے۔
روسی وزیر دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے اس بیان میں تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس جنگ بندی کا خاتمہ کب ہو گا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ روس نے جنگ بندی ہفتے کے روز تک بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔
شامی شہر حلب پر روس اور شامی فورسز کی طرف سے بمباری کے سبب ماسکو کو عالمی تنقید کا سامنا ہے۔ روس کی طرف سے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا گیا تھا کہ اس کی فوج اور شامی حکومتی فوج جمعرات 20 اکتوبر کو مختصر وقفے کے لیے جنگ میں وقفہ کریں گی۔
روسی وزارت دفاع کی طرف سے کہا گیا تھا کہ جنگ بندی کے وقفے کے دوران حلب میں پھنسے شہری اور مسلح باغی چھ مختلف راستوں سے شہر سے نکل سکتے ہیں۔ شامی حکومتی فوج کی طرف سے بھی مشرقی حلب کے شہریوں کو ہدایت کی جارہی ہے کہ وہ فائربندی کے وقفے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جتنی جلدی ہو سکے شہر کو خالی کر دیں۔ شامی فوجی یہ اعلان وقفے وقفے سے لاؤڈ اسپیکر پر کر رہے ہیں۔ روس اور شام کی جانب سے انسانی ہمدردی کے تناظر میں حلب کے مشرقی حصے میں جنگ بندی عالمی وقت کے مطابق آج صبح پانچ بجے سے شروع ہے۔
فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں سے ہونے والی ملاقات کے بعد پوٹن نے آج جمعرات کے روز کہا کہ روس حلب میں ’’جس حد تک ممکن ہو سکے‘‘ فضائی حملوں میں وقفہ دینا چاہتا ہے۔
اقوام متحدہ نے امید ظاہر کی ہے کہ حلب سے طبی بنیادوں پر لوگوں کو نکالنے کے عمل کا آغاز کل جمعہ 21 اکتوبر سے شروع کیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان تمام متعلقہ فریقوں کی طرف سے یقین دہانیوں اور روس کی طرف سے جنگ بندی کو ہفتے کے روز تک بڑھانے کا عندیہ ملنے کے بعد کیا گیا ہے۔