حکومتی بچت منصوبے: اٹلی میں لاکھوں مزدوروں کے مظاہرے
25 جون 2010اٹلی میں مزدوروں کی تنظیمیں وزیرِ اعظم سلویو برلسکونی کی معاشی اصلاحات کی سخت مخالف ہیں، جس کے تحت وہ کٹوتیوں کے ذریعے حکومتی اخراجات کم کرنا چاہتے ہیں۔ مزدور رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 25 بلین یورو کے اس بچتی منصوبے سے عام آدمی اور خصوصاﹰ مزدور طبقے کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا۔
چھ ملین ارکان کی حامل ٹریڈ یونین CGIL کی طرف سے دی جانے والی اس احتجاجی کال پر 40 ہزار لوگوں نے روم میں مظاہرہ کیا جب کہ میلان میں 80 ہزار افراد نے ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین نے یونین کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور وہ اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔
یہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جب میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم سلویو برلسکونی کی مقبولیت کا گراف مسلسل گررہا ہے اور اٹلی دوسری عالمی جنگ کے بعد اپنے بدترین معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس بحران کی وجہ سے بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوگیا ہے اور عام آدمی کی معاشی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔
کئی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ہڑتال کاروبارِ زندگی بڑے پیمانے پر متاثر کرنے میں نا کام رہی اور روم میں کئی بسیں اور میٹرو معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ صرف دو فیصد سرکاری ملازمین نے اس ہڑتال میں حصہ لیا۔
یورپ کے کئی ممالک میں مزدور تنظمیں اپنی حکومتوں کے معاشی بچتی منصوبوں کے خلاف مظاہرے کر رہی ہیں۔ یونان اور فرانس کی مزدور تنظمیں پہلی ہی اپنی حکومتوں کے پینشن منصوبوں اور بچتی پروگراموں کے خلاف مظاہرے کر چکی ہیں۔
یونان کے معاشی بحران کے بعد یوروزون کی 16 حکومتوں نے اسی طرح کے بحران سے بچنے کے لئے بچتی منصوبوں کا اعلان کردیا تھا تاکہ سنگل کرنسی کو بچایا جا سکے۔ اٹلی کی حکومت کئی مہینوں تک اپنی عوام کو باور کراتی رہی کہ ان کے ملک کو یونان جیسے بحران کا خطرہ نہیں ہے۔ تاہم اس سال مئی کے مہینے میں وزیرِ اعظم برلسکونی کی کابینہ نے ایک بچتی پروگرام کی منظوری دے ڈالی، جس کے تحت بلدیاتی اداروں کے فنڈز میں کمی کی گئی اور سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کومنجمد کر دیا گیا۔
ایک سروے کے مطابق عوام کی اکثریت ان اصلاحات کے خلاف ہے۔ اٹلی کے مختلف شہروں کے میئرز کا کہنا ہے کہ ان کٹوتیوں کی وجہ سے بچوں، بزرگوں اور معذور افراد کی مشکلات میں مذید اضافہ ہو جائے گا۔ اٹلی کے 20 علاقوں کے نمائندوں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ یا تو وہ روڈ کی مرمت سمیت عوامی سہولیات کے کاموں کی ذمہ داریوں سے دست بردار ہوجائے یا پھر ان بجتی کٹوتیوں کے منصوبوں کو ترک کردے۔
رپورٹ : عبدالستار
ادارت : افسر اعوان