خلیج میکسیکو: صفائی آپریشن اور سمندری طوفان
2 جولائی 2010بحراوقیانوس میں پیدا ہونے والے سمندری طوفان ایلکس کی وجہ سے خلیج میکسیکو میں زوردار لہریں سمندری پانی میں شامل تیل کی صفائی میں سردست حائل ہیں۔ جمعرات کو بھی سمندری لہریں خاصی زوردار تھیں۔ امکانی طور پر اس شدت میں کمی جمعہ کی شام سے ہو سکتی ہے۔
اس طوفان کی وجہ سے بہتے تیل کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں عاضی طور پر سستی پیدا ہو گئی ہے جو مزید اگلے دو چار دنوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ سمندر میں یہ طغیانی اگلے ہفتے کے وسط تک جاری رہ سکتی ہے۔ اس کے بعد صفائی کے لئے تیسرے بحری کنٹینر کو اندرون سمندر منتقل کردیا جائے گا۔
امریکہ میں حادثات کی نگرانی کرنے والےادارے کے سربراہ ٹاڈ ایلن نے، امریکی صدر اوباما کو تازہ صورت حال سے آگاہ کردیا ہے۔ ٹاڈ ایلن کے مطابق خلیج میکسیکو میں شامل شدہ تیل کو اکھٹا کرنے کے لئے تیسرے جہاز کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر 53 ہزار بیرل خام تیل کنٹینر میں منتقل کیا جا سکے گا۔
تیل اکھٹا کرنے والا بحری جہاز گزشتہ ماہ جون کے آخر میں خلیج میکسیکو پہنچنا تھا لیکن رواں سال کے پہلے سمندری طوفان ایلکس کی وجہ سے اب اس میں تاخیر ہو گئی ہے۔ ایلکس نامی سمندری طوفان کا اختتام گزشتہ روز درجہ دوم کے طوفان کے طور پر میکسیکو ملک کی شمال مشرقی ساحلی پٹی سے ٹکرانے پر ہوچکا ہے۔ اس طوفان کی وجہ سے ابھی تک خلیج میکسیکو میں سمندری لہریں مسلسل اٹھ رہی ہیں۔ اس کو سمندری علم ’اوشنوگرافی‘کی اصطلاح میں ’رف‘ یا Rough کہا جاتا ہے۔
ٹاڈ ایلن کے مطابق زیر سمندر بہتے تیل کے بہاؤ کو مکمل طور پر روکنے کے کام کی تکمیل اگست میں ہو جائے گی۔ اس سلسلے میں مزید دو تیل کے کنوؤں کی کھدائی کا عمل جاری ہے۔ برٹش پٹرولیم کے زیر سمندر کنوئیں سے تیل کے بہنے کو دس ہفتے ہو چکے ہیں اور لاکھوں گیلن تیل سمندر میں شامل ہو چکا ہے۔ حالیہ خراب موسم کی وجہ سے سمندر میں شامل شدہ تیل اب مزید دوسری ساحلی پٹیوں تک پہنچ سکتا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر کی جانب سے خلیج میکسیکو میں تیل کی تلاش پر چھ ماہ کی پابندی عائد کرنے کے خلاف ایک جج کے حکم امتناعی کے بعد نظرثانی شدہ پابندی کا صدارتی حکم اگلے دنوں میں جاری کردیا جائے گا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ