’خواتین کو فٹ بال تو دیکھنے دیا جائے‘
14 جون 2017جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق ایران کی فٹ بال ٹیم کے کپتان مسعود شوجائی کا کہنا ہے،’’ حکومت کو چاہیے کو وہ ایسے اقدام اٹھائے، جن کے نتيجے ميں خواتین مستقبل میں فٹ بال اسٹیڈیم میں آ کر مقابلوں کو دیکھ سکیں۔‘‘
آج تک کسی ایرانی کھلاڑی نے ایسا مطالبہ کرنے کی ہمت نہیں کی ہے۔ خواتین پر فٹ بال کے مقابلے دیکھنے کی پابندی سن 1979 میں ایرانی انقلاب کے وقت سے عائد ہے۔ حال ہی میں ایران نے ازبکستان کو فٹ بال میچ میں شکست دے کر سن 2018 کے فٹ بال ورلڈ کپ میں شرکت کو یقينی بنا لیا۔ فٹ بال کے اس مقابلے کے دوران کوئی خاتون موجود نہیں تھی لیکن میچ کے اختتام پر ہزاروں شائقین سڑکوں پر اپنی ٹیم کی فتح کا جشن منا رہے تھے۔
صدر روحانی کی اعتدال پسند حکومت فٹ بال ميچز دیکھنے کے لیے خواتین کے اسٹیڈیم میں آنے کی قائل ہے لیکن اب تک وہ ایران کے طاقت ور مذہبی رہنماؤں سے یہ فیصلہ منظور کرانے میں ناکام رہی ہے۔