خوبصورت افریقی نیشنل پارکس
16 جنوری 2019مختلف انواع کے حیوانات کے ساتھ ساتھ وسیع میدان، آتش فشاں مناظر، بارانی جنگلات، پہاڑ اور ساحل خوبصورت افریقی پارکس کے حسن میں اضافہ کرتے ہیں۔ سیاح ان مناظر اور جانوروں کو دیکھنے کی خاطر دل کھول کر پیسے خرچ کرتے ہیں۔ نمیبیا، کینیا، جنوبی افریقہ اور تنزانیہ جیسے ممالک سفاری کے حوالے سے مشہور ہیں۔ یہاں سیاح بگ فایئو یعنی ہاتھی، افریقی بھینسوں، گینڈوں، شیروں اور چیتوں کو اپنے سامنے دیکھ سکتے ہیں۔
بہت سے افریقی ممالک میں سیاحت آمدنی کا سب سے بڑا اور اہم ذریعہ ہے۔ اسی ضمن میں قومی پارک ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مقامی رہائشی سیاحوں کی رہنمائی کر کے پیسے کماتے ہیں۔ ان کا ایک اہم ذریعہ آمدن سیاحوں کو جگہ کرائے پر دینا یا پھر ریستوران چلانا بھی ہے۔ بہت سے سیاح سفاری کے دوران بھی اپنے گھر جیسا آرام و سکون چاہتے ہیں۔ افریقہ کے تین سو زائد نیشنل پارکس سیاحوں کے لیے محفوظ طریقے سے فطرت اور جانوروں کو قریب سے دیکھنا ممکن بناتے ہیں۔
پارک کے رینجرز اور علاقے کو بہتر طریقے سے جاننے والے افراد سیاحوں کے لیے ایسے ٹوئرز کا انتظام کرتے ہیں، جن میں وہ زیبرا کے ریوڑ، پہاڑی بن مانس، گھات لگائے بیٹھے مگر مچھوں اور سورج کی کرنوں میں اونگھتے شیروں کو دیکھ سکتے ہیں۔ سیاح ایسے مقامات پر رات بسر کرتے ہیں، جہاں کسی بھی پرتعیش قیام گاہ کی تمام تر سہولیات دستیاب ہوتی ہیں۔
ہوشیار و محتاط سیاحوں کو اندازوہ ہو جاتا ہے کہ ان نیشنل پارکس میں مسائل بھی موجود ہیں۔ ان میں غیر قانونی شکار، ڈیم کی تعمیر، جنگلات کی کٹائی، وسائل سے متعلق بڑھتی توقعات اور خستہ حال سڑکوں کی تعمیر وغیرہ شامل ہیں۔ کچھ جگاہوں پر تو ماحولیاتی نظام کو اس قدر خطرے کا سامنا ہے کہ وہ اس باعث تباہی کے دھانے پہ پہنچ چکا ہے۔