1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش کے عسکریت پسندوں کے درجنوں بچوں کی روس واپسی

31 دسمبر 2018

عراق سے داعش کے عسکریت پسندوں کے بچوں کو لے کر پہلی فلائٹ روس پہنچ گئی ہے۔ ماہرین نفسیات کے ہمراہ روس پہنچنے والے ان بچوں میں سولہ لڑکیاں اور چودہ لڑکے شامل ہیں۔ ان کی عمریں تین سے پندرہ برس کے درمیان بتائی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3AoOr
Irak - Verurteilte russische Frauen, die dem IS beigetreten sind
عراق میں موجود داعش کی زیادہ تر روسی شہری خواتین کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔تصویر: Getty Images/AFP/A. Karim

روسی حکام کے مطابق ان تیس بچوں میں سے چوبیس کا تعلق روسی جمہوریہ داغستان سے، تین کا چیچنیا اور ایک کا جنوب مغربی شہر پَینزا سے ہے۔ عراق اور شام میں داعش کے جنگجوؤں کے ہمراہ لڑنے والے زیادہ تر غیرملکی عسکریت پسند یا تو مارے جا چکے ہیں یا پھر وہ جیلوں میں سزائیں کاٹ رہے ہیں۔ اسی طرح داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی زیادہ تر روسی خواتین بھی جیلوں میں قید ہیں۔ مختلف ممالک کی حکومتیں انہیں واپس اپنے ہاں لانے سے ہچکچا رہی ہیں تاکہ وہ دہشت گردی کا خطرہ بھی اپنے ساتھ نہ لے آئیں۔

چیچنیا کے حکومتی سربراہ رمضان قدیروف کا اس حوالے سے ایک آن لائن بیان میں کہنا تھا، ’’جب تک ایک بھی روسی بچہ اور ایک بھی روسی خاتون شام اور عراق میں موجود ہے، روسی شہریوں کو واپس لانے کا عمل جاری رہے گا۔‘‘

پوٹن کا حکم نامہ

قبل ازیں جمعے کے روز قدیروف کا کہنا تھا کہ روسی بچوں کا پہلا گروپ اتوار کی شام ماسکو پہنچے گا۔ اس سابق گوریلا لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی کوششوں سے ہی ممکن ہوا ہے۔ قدیروف کے مطابق اس مسئلے کے حل کے لیے روسی حکام ایک سال سے کام کر رہے تھے۔

داعش سے تعلق، 19 روسی خواتین کے لیے عمر قید کی سزا

چیچن صدر کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تمام تر معلومات مخفی رکھی گئی تھیں کیوں کہ ان کے منظر عام پر آنے سے پورے منصوبے کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔ اتوار کو روس کی ایمرجنسی سروس نے ایک خصوصی ہوائی جہاز عراق روانہ کیا تھا۔ اس بیان میں عراقی وزیر اعظم کی طرف سے تعاون کے لیے ان کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا گیا ہے۔

روسی حکام کا کہنا تھا، ’’تمام بچوں کا تفصیلی معائنہ کرنے کے بعد انہیں روس لایا گیا ہے۔‘‘ اتوار کے روز ان بچوں کے لیے امدادی اشیاء بھی جمع کی گئی تھیں، جن میں ان کے لیے کپڑے، کھلونے اور ستر کلوگرام ٹافیاں بھی شامل تھیں۔

ا ا / م م (اے پی، انٹرفیکس)