’دریائے رائن شعلوں میں‘
جرمنی کے شہر بون میں ہفتہ سات مئی کی رات Rhein in Flammen یا دریائے ’رائن شعلوں میں‘ نامی فیسٹیول منایا گیا۔ اس مرتبہ یہ سالانہ جشن تیسویں بار منایا گیا۔
اسّی ہزار افراد کی شرکت
فیسٹیول کے منتظمین کے مطابق اس برس 80 ہزار سے زئد لوگ دریائے رائن کے کنارے منعقد ہونے والے اس جشن میں شریک ہوئے۔
موسیقی اور رقص تو ضروری ہے
رنگ و نور اور آتش بازی کی بات ہو تو جرمن عوام کا جشن بھلا موسیقی کے بغیر کیسے مکمل ہو سکتا ہے؟ بون شہر کی انتظامیہ نے نامور میوزک بینڈز کو بھی مدعو کر رکھا تھا۔
ہر کسی کے لیے تفریح
اس جشن میں بچوں سمیت ہر عمر کے جرمن شہریوں کے علاوہ تارکین وطن کا پس منظر رکھنے والے خواتین و حضرات بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
بچوں کی تو عید ہو گئی
دریائے رائن کے کنارے واقع وسیع و عریض پارک میں جھولے بھی نصب تھے، یوں ہفتے کے دن بون کے اس دلکش پارک میں بچوں کو بھی تفریح کا پورا سامان دستیاب رہا۔
نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی خوش
بچوں کے علاوہ بالغوں کی تفریح کے لیے موسیقی کا انتظام تو تھا ہی لیکن ان کے لیے بھی جھولے لگائے گئے تھے۔ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی ان جھولوں پر جھول کر بچوں کی طرح لطف اندوز ہوتے رہے۔
انتظار طویل تو نہیں
رات کے وقت اگرچہ اس جشن کی روشنیوں میں بچوں کی تعداد کچھ کم ہو گئی، لیکن کچھ کنبے دریائے ’رائن میں شعلوں‘ کا نظارہ کرنے کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ وہیں موجود رہے۔ تب تک بچوں کو بھی مختلف دلچسپ سرگرمیوں میں مصروف رکھا گیا۔
آتش بازی اور تالیاں
رات گیارہ بجے کے بعد جب آتش بازی کا سلسلہ شروع ہوا، تو لوگوں نے اس دلکش مناظر کو دیکھتے ہی تالیاں بجائیں اور منتظمین کو دل کھول کر داد دی۔
آسمان روشنیوں کی آماجگاہ
میلے کے اختتامی مرحلے میں جب آتش بازی کا شاندار مظاہرہ شروع ہوا تو ہزارہا چہرے خوشی سے چمکنے لگے۔ یوں معلوم ہوتا تھا جیسے واقعی آسمان روشنیوں کی آماجگاہ بن گیا ہو۔
آسمان مختلف رنگوں سے منور
تقریباﹰ پندرہ منٹ تک بون میں آسمان مختلف رنگوں سے منور رہا۔ لوگوں نے ان مناظر کو اپنے سمارٹ فونز پر بھی محفوظ کیا اور جلد ہی یہ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائٹس پر شیئر کی جانے لگیں۔
اگلے برس کا انتظار
بون میں واقع دریائے رائن میں آتش بازی کا سلسلہ تھما تو آسمان ایک مرتبہ پھر خاموش ہو گیا۔ اس مرتبہ بون میں آتش بازی کا یہ مظاہرہ تیسیویں مرتبہ کیا گیا۔ اب آئندہ برس مئی کے پہلے ہفتے کے اختتام پر اسی طرح کی ایک نئی محفل دوبارہ سجے گی۔