1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دس برسوں میں 1000 سے زائد نئی حیاتی اقسام کی دریافت

عاطف توقیر29 دسمبر 2008

جنوب مشرقی ایشیا کے علاقوں سے گزشتہ دس سالوں میں نباتاتی اور حیوانی زندگی کی 1068 نئی اقسام دریافت کی گئی

https://p.dw.com/p/GN6m
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے مطابق نودریافت حیاتی اقسام میں یہ سبز سانپ بھی شامل ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

جنگلی حیات کے تحفظ کے عالمی ادارے ورلڈ وائلڈ لائف کی حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان اقسام کے علاوہ نودریافت شدہ غیرفقاریہ جانوروں یا invertebrate کی تعداد بھی ہزاروں میں بتائی گئی ہے۔

WWF کی اس رپورٹ کے مطابق 1997 سے 2007 تک کی جانے والی تحقیق میں جنوب مشرقی ایشیا کے جنگلاتی علاقوں سے حیوانی اور نباتاتی زندگی کی نئی اقسام دریافت کی گئیں جن کی طرف ماہرین نے تحقیق کی غرض سے پہلے کبھی رخ نہیں کیا تھا۔

Regenwald im Kongo
تیز رفتار معیشی ترقی نے جنگلات کو تیزی سے نقصان پہنچایا ہےتصویر: dpa

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ Mekong کے اس علاقے میں ابھی کئی سو نئی species کی دریافت کے امکانات موجود ہیں۔

ان نو دریافت شدہ حیاتیاتی اقسام میں 519 پودے، 279 مچھلیاں، 88 مینڈک، 88 مکڑیاں، 22 سانپ، چار کچھوے اور چار پرندوں کے علاوہ دیگر کئی حیوانات بھی شامل ہیں۔

ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھاری دار خرگوش کے علاوہ نئی دریافت ہونے والی خیوانی مخلوقات میں مکڑے کی ایک ایسی قسم بھی شامل ہے جو سائز میں ایک بڑی پلیٹ کے برابر ہے اس مکڑے کا سائز 30 سینٹی میٹر بتایا گیا ہے۔

Entdeckte Tierart WWF Drachentausendfüßler
دریافت ہونے والی جنگلی حیات میں غیر فقاریہ جانوروں کی تعداد ہزاروں میں ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

اس تحقیق سے وابستہ ڈاکٹر تھامس سِِگلر کا کہنا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کا یہ علاقہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا انہیں بچپن میں پراسرار جادوئی کہانیوں میں پڑھنے کو ملتا ہے۔ انہوں نے کہا : یہ ایک خوبصورت احساس کی مانند ہے۔ ایک ایسے خطے میں جانا جسے اب تک کسی نے تسخیر نہ کیا تھا اور وہاں نئی اقسام کی حیات دریافت کر لینا۔ میرے لئے یہ تجربہ واقعی بیان سے باہر ہے۔

ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے ڈائریکٹربرائے جنوب مشرقی ایشیا کا کہنا ہے : کسے معلوم ہے کہ وہاں اور کتنی مخلوقات ایسی ہوں گی جو اب تک ہماری نظروں سے اوجھل ہیں اور جو کسی بھی وقت دریافت کر لی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنس اب تک صرف انہیں مخلوقات سے واقف تھی جو صدیوں سے ہماری نظروں کے سامنے تھیں۔

WWF Entdeckte Tierarten Felsenratte
رپورٹ میں جاری کردہ تصاویر میں چوہے کی یہ نئی قسم بھی شامل ہے جسےLaotian rock rat کا نام دیا گیا ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

جنگلی حیات کے تحفظ کے عالمی ادارے کی اس رپورٹ کے مطابق اس خطے میں تیز رفتار معیشی ترقی، لکڑی کے حصول کے لئے جنگلات کی تیزی سے کٹائی، بڑے ڈیموں کی تعمیراور قدرتی ماحولیاتی نظام میں خرابی کی وجہ سے اس فطری حیات کی بقاء سخت خطرے میں ہے۔

رپورٹ میں نودریافت حیاتیاتی اقسام کی بقاء کے حوالے سےجنوب مشرقی ایشیا ئی ممالک میانمار، تھائی لینڈ، کمبوڈیا اورویت نام کے علاوہ چین کے جنوبی صوبہ یونن کی انتظامیہ سے کسی باقاعدہ معاہدہ کی تجویز بھی دی گئی۔

WWF کی اس تجویز کے مطابق ان حیوانی اور نباتاتی اقسام کی حفاظت کے لئے چھ لاکھ مربع کلومیٹر کے علاقے کو جنگلات کے لئے مخصوص رہنے دیا جائے اور وہاں تک پانی کی ترسیل کو کسی بھی صورت متاثر نہ ہونے دیا جائے۔