دعا منگی واپس لوٹ آئیں
7 دسمبر 2019کراچی کے جنوبی زون کے ڈی آئی جی پولیس شرجیل خان کے دفتر کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایک ہفتہ قبل ڈی ایچ اے کے علاقے سے اغواء ہونے والی دعا منگی اپنے گھر واپس پہنچ گئی ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس جلد ان کے اغواء سے متعلق مزید معلومات فراہم کرے گی۔
دعا منگی کی قریبی رشتہ دار تانی پلیجو نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے ان کی واپسی کی تصدیق کی ہے اور ان تمام افراد کو شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے دعا کی بازیابی کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی اور مظاہروں کا حصہ بنے۔ پلیجو نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس اغواء کے ذمہ دار افراد کو جلد از جلد گرفتار کر کے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
قانون کی طالبہ 20 سالہ دعا منگی کو ہفتہ 30 نومبر کی شب کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے سے نامعلوم کار سواروں نے اس وقت اغواء کر لیا تھا جب وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ سڑک پر جا رہی تھیں۔ اغواء کاروں نے ان کے دوست حارث سومرو کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔
قبل ازیں جمعرات پانچ دسمبر کو پولیس کی طرف سے کہا تھا کہ دعا منگی کا اغواء ممکنہ طور پر تاوان کے حصول کے لیے کیا گیا ہے۔ پولیس کی طرف سے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پر اس واردات کے پیچھے ایک مجرمانہ گروہ ہے۔
دعا منگی کے بازیابی کے لیے ان کے خاندان، دوستوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے کراچی پریس کلب کے سامنے مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔ ان کے خاندان نے بتایا ہے کہ بازیابی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا گیا۔
ا ب ا / ع ح