1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دعوت قبول مگر کرتار پور نہیں آ سکتی، سشما سوراج

25 نومبر 2018

 دو بھارتی وزراء نے کرتار پور سرحدی گزرگاہ کھولنے کی تقریب میں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود کی دعوت قبول کر لی ہے۔ وزارت خارجہ نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ یہ  دعوت نامہ نئی دہلی ارسال کر دیا  گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/38s28
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے اپنی بھارتی ہم منصب سشما سوراج کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ سشما سوراج کے دفتر سے فوری طور پر جاری ہونے خط میں کہا گیا کہ پہلے سے طے شدہ مصروفیات کے باعث وہ کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کر سکیں گی تاہم دو دیگر وزیر اس موقع پر موجود ہوں گے، ’’تقریب کے روز یعنی اٹھائیس نومبر کو ریاست تلنگانہ میں انتخابی مہم میں شرکت کرنی ہے اس وجہ سے میں کرتار پور صاحب نہیں آ سکوں گی۔‘‘

اس فوری جواب میں مزید لکھا ہے کہ فوڈ پرسیسنگ کے وزیر ہرسیمرت کور بادل کے ساتھ ساتھ تعمیرات اور شہری امور کے وزیر شری ہردیپ سنگھ پوری اس تقریب میں بھارتی حکومت کی نمائندگی کریں گے۔

سشما سوراج نے ساتھ ہی اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ حکومت پاکستان جلد از جلد اس سرحدی گزر گاہ کی تعمیر کا کام مکمل کرے گی تاکہ بھارتی شہری گوردوارے دربار صاحب کی یاترا کر سکیں۔‘‘ 

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں سشما سوراج کے ساتھ ساتھ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ اور سابق بھارتی کرکٹر نوَجوت سنگھ سدھو کو بھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی۔

Shah Mahmood Qureshi pakistanischer Außenminister UN Generalversammlung
تصویر: Permanent Mission of Pakistan in UN

واضح رہے سکھ برادری پاکستان کو اپنے مذہب کی جائے پیدائش سمجھتی ہے۔ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک سن 1469ء میں لاہور کے قریب ننکانہ صاحب میں پیدا ہوئے تھے اور  کرتار پور  گرو نانک  کی رہائش گاہ اور جائے وفات بھی  ہے۔

’پاکستان اور بھارت کشمیر تک اقوام متحدہ کو رسائی دیں‘

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں