دلیپ، عامر اور شاہ رخ ’سانپ‘ ہیں، شیو سینا کے وزیر رام داس
25 نومبر 2015مقامی بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں مہاراشٹر میں قائم ریاستی حکومت کے وزیر ماحولیات رام داس قدم نے، جو انتہا پسند تنظیم شیو سینا سے تعلق رکھتے ہیں، عامر خان کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ بھارت سے پیار نہیں کرتے تو ’پاکستان جا سکتے ہیں‘۔ رام داس قدم کا یہ بھی کہنا تھا کہ عامر، شاہ رخ خان اور دلیپ کمار سانپ ہیں۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو اس امر کی تحقیقات کرنی چاہییں کہ کہیں عامر خان کا یہ بیان قوم دشمنی پر مبنی تو نہیں ہے۔ ساتھ ہی ساتھ شیو سینا کے وزیر نے عامر خان، شاہ رخ خان اور دلیپ کمار کو بھی ’احسان فراموش‘ قرار دیتے ہوئے سانپوں سے تشبیہ دی:’’دلیپ کمار سے شاہ رخ خان اور پھر عامر خان تک، ہم نے ان سب کو بہت پیار دیا لیکن اُن کی جانب سے آنے والے بیانات سے ہمیں یہ محسوس ہوتا ہے گویا ہم سانپ پالتے رہے ہیں۔‘‘
عامر خان کے اس بیان پر ملک بھر میں ایک ہنگامہ خیز بحث شروع ہو گئی ہے کہ اُن کی اہلیہ نے ملک میں بڑھتے ہوئے عدم رواداری کے ماحول کے پیشِ نظر اور اپنے بچے کی سلامتی کا سوچ کر ملک چھوڑنے کا خیال ظاہر کیا تھا۔ حکمران بی جے پی سے قریبی حلقے اور کئی فلمی شخصیات عامر خان کو اُن کے اس بیان کے باعث ہدفِ تنقید بنا رہی میں جبکہ کئی ایک حلقے، جن میں کانگریس پارٹی کی شخصیات نمایاں ہیں، اس بیان کو باریک بینی سے دیکھنے کا مشورہ دے رہی ہیں۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال نے بھی عامر خان کی حمایت کی ہے۔
جن فلمی شخصیات نے عامر خان کے بیان کو ہدفِ تنقید بنایا ہے، اُن میں انوپم کھیر بھی شامل ہیں۔ اداکار وویک اوبرائے نے کہا ہے کہ ایک اداکار کی حیثیت سے عامر خان نے جو کارکردگی دکھائی ہے، اُس کی بناء پر وہ اُن کا احترام کرتے ہیں لیکن اُن کا اپنا خیال یہ ہے کہ بھارت سب سے زیادہ روادار ملک ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے، جہاں مختلف مذاہب اور نظریات کے لوگ آباد ہیں اور اُنہیں اس ملک کا شہری ہونے پر فخر ہے۔
عامر خان بھارت میں تیزی سے مقبول ہونے والے آن لائن شاپنگ نیٹ ورک سنیپ ڈیل کے برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہیں۔ اگرچہ اس کمپنی نے کہا ہے کہ عامر خان نے جو بیان دیا ہے، وہ اپنی ذاتی حیثیت میں دیا ہے تاہم بڑی تعداد میں لوگوں نے اس نیٹ ورک کی اَیپ کو انسٹال کرنا شروع کر دیا ہے۔