دمشق حکومت خون خرابہ بند کرے: عرب لیگ
9 جنوری 2012مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی نے اتوار کی شام ایک خصوصی پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ تنظیم نے تنقید کے باوجود شام میں تعینات مبصر مشن کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ عرب لیگ کے مبصرین کا یہ مشن اس وقت شامی اپوزیشن سمیت بعض دیگر ممالک کی تنقید کی زد میں ہے۔
اس دوران عرب لیگ کے سامنے مبصر مشن کے سربراہ جنرل محمد احمد المصطفیٰ الضابی نے مشن رپورٹ پیش کر دی ہے۔ اس رپورٹ میں دمشق حکومت پر تنقید کی گئی ہے کہ وہ عرب لیگ کے پلان پر پوری طرح عمل درامد نہیں کر رہی اور ملک میں خونی کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ اتوار کے روز حکومتی فورسز کی کارروائی کے دوران کم از کم 32 افراد کی ہلاکت کو رپورٹ کیا گیا ہے۔
عرب لیگ اپنے اجلاس میں پہلے سے روانہ کی گئی مبصرین کی ٹیم میں اقوام متحدہ کے مبصرین کو شامل کرنے پر کوئی بھی عملی فیصلہ نہیں کر سکی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران شام میں عرب لیگ کی جانب سے 160مبصرین تعینات کیے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق شام میں سیاسی عدم استحکام اور انتہائی سخت حکومتی کریک ڈاؤن میں اب تک ہلاک شدگان کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔
شام کی اپوزیشن کی بڑی جماعت شامی قومی کونسل کے انس عبدہ نے کہا ہے کہ شام میں حکومتی فورسز کے ہاتھوں روزانہ عام لوگوں کی ہلاکت ہو رہی ہے اور عرب لیگ کے مبصرین مسلسل غلطیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں اور اس باعث اسد حکومت اپنے ظالمانہ ڈیزائن پر عمل پیرا ہے۔ شامی قومی کونسل اقوام متحدہ کے مانیٹرز کو عرب لیگ کے مبصرین میں شامل کروانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ شامی قومی کونسل کے مطابق جس انداز میں عرب لیگ کے مبصرین شامی صورت حال کو دیکھ رہے ہیں اس سے ان کا اعتماد مجروح ہو گیا ہے اور اس باعث اقوام متحدہ کے مبصرین کی شمولیت از حد ضروری ہے۔
شامی قومی کونسل کے مطالبے کے تناظر میں عرب لیگ میں شام کے بارے قائم کمیٹی کے سربراہ اور قطری وزیر اعظم حمد بن جابر الثانی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا ادارہ سکیورٹی کونسل عرب لیگ کی درخواست کا منتظر نہیں ہے۔ یہ معاملہ اس وقت بھی سکیورٹی کونسل میں موجود ہے اور اسے صرف فیصلہ کرنا باقی ہے۔ سفارتکاروں کے مطابق سکیورٹی کونسل کل منگل کے روز شام کی صورت حال پر بحث کرنے والی ہے اور مبصرین کی تعیناتی کے بارے کوئی فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عدنان اسحاق