دنیا بھر میں بد ترین ٹریفک جام کے حامل شہر
ٹریفک کے نظام کا تجزیہ کرنے والی فرم ’ اِن رِکس‘ کے ایک جائزے کے مطابق دنیا بھر میں اڑتیس ممالک ایسے ہیں جہاں ایک ہزار چونسٹھ شہروں میں انتہائی مصروف سفری اوقات میں ڈرائیورز کو بد ترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لاس اینجلس اول نمبر پر
ٹریفک جام کے حوالے سے امریکا کا شہر لاس اینجلس دنیا بھر میں اول نمبر پر ہے۔ یہاں ڈرائیورز سال میں 104 گھنٹے ٹریفک کے رش میں پھنسے رہتے ہیں۔
ماسکو کی ٹریفک میں پھنسی گاڑیاں
روس کے دارالحکومت ماسکو میں ٹریفک جام کی اہم وجوہات میں سے ایک یہاں کی سڑکوں کا تناسب شہر کے کُل علاقے کے لحاظ سے کم ہونا ہے۔ ماسکو میں ڈرائیونگ کرنے والے سال میں 91 گھنٹے ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔
نیو یارک میں ٹریفک کی دہشت
نیویارک کے رہائشیوں کو ٹریفک کی دہشت کچھ کم متاثر نہیں کرتی۔ یہاں شہریوں کو سال میں 89 گھنٹے اپنی کاروں میں صرف اِس لیے انتظار کرنا پڑتا ہے کیونکہ ٹریفک بری طرح جام ہوتا ہے۔
سان فرانسسکو جانے والے ہوشیار رہیں
سان فرانسسکو کے گولڈن گیٹ برج پر اگر آپ صبح کے وقت ٹریفک جام میں پھنس گئے تو سمجھ لیجیے کہ یہ آپ کے وقت اور پیسوں دونوں کا برابر ضیاع ہے۔ امریکا میں ایک ڈرائیور کو سفری اوقات میں ٹریفک جام ملنے سے اوسطاﹰ چودہ سو ڈالر کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔
ساؤ پاؤلو کی ٹریفک پر بھی ایک نظر
برازیل کا گنجان آباد شہر ساؤ پاؤلو عالمی سطح پر بد ترین ٹریفک جام کے حوالے سے چھٹے نمبر پر ہے جہاں ڈرائیورز کو سال میں قریب ستتر گھنٹے ٹریفک جام میں گزارنے پڑتے ہیں۔
لندن میں ٹریفک جام
ٹریفک کی بھیڑ بھاڑ کی بات ہو تو یورپ میں انگلینڈ اس حوالے سے تیسرے نمبر پر ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کی بنیادی وجہ آن لائن شاپنگ کا بڑھتا ہوا رحجان ہے جس کے باعث سڑکیں دیگر ٹرانسپورٹ کے علاوہ سامان کی ترسیل کرنے والی گاڑیوں سے بھی بھری رہتی ہیں۔
چین اور جاپان میں بھی ٹریفک کے شدید مسائل
اگرچہ ٹریفک کی تجزیاتی فرم ’اِن رِکس‘ نے چین اور جاپان کے لیے اعداد وشمار جمع نہیں کیے تاہم یہاں بھی بڑے شہروں میں ٹریفک کی صورتِ حال خراب تر ہوتی نظر آتی ہے۔
ٹریفک میں پھنسے افریقی ڈرائیورز
افریقہ کے لیے بھی ’انرکس‘ ڈیٹا خود جمع نہیں کرتا لہٰذا وہاں بڑے شہروں میں ٹریفک جام کی درجہ بندی نہیں کی جا سکی۔ تاہم سڑکوں پر موجود ٹرانسپورٹ کے رش کے باعث ڈرائیور حضرات وہاں بھی کم مشکلات کا شکار نہیں مثال کے طور پر نائیجیریا میں سب سے بڑا شہر لاگوس ٹریفک جام سے بری طرح متاثر ہے۔