دنیا بھر میں چیری بلاسم کا حُسن خطرے میں
آج کل موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث چَیری کے پھول وقت سے پہلے ہی کھِل جاتے ہیں۔ یہ صورتِ حال اِن پھولوں کی بقا کو خطرے سے دوچار کر رہی ہے اور ماحولیاتی نظاموں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
خوبصورت گلابی رنگت
آج کل دُنیا کے مختلف حصوں میں چَیری کے درختوں پر لگے پھول اپنے حسن سے شائقین کی آنکھیں خیرہ کر رہے ہیں۔ جاپانی شہر کیوٹو ہو، واشنگٹن ڈی سی ہو، سٹاک ہولم ہو یا پھر جرمن شہر بون، ہر جگہ ان پھولوں کی آمد کا جشن منایا جایا جاتا ہے۔ واشنگٹن میں نیشنل چَیری بلاسم فیسٹیول میں تقریباً ایک اعشاریہ پانچ ملین شائقین کی آمد متوقع ہے، جس سے انتظامیہ کو 150 ملین ڈالر کی آمدنی ہو گی۔
بڑے جشن جاپان میں
جاپان میں چَیری بلاسم فیسٹیول ایک قومی روایت ہیں۔ خاص طور پر کیوٹو میں سائنسدان ایک ہزار سال سے بھی زیادہ عرصے سے باقاعدہ یہ بتاتے رہے ہیں کہ یہ پھول کس تاریخ کو کھِلنا شروع ہوں گے۔ اِن پھولوں کی آمد کا جشن منانے کے لیے لوگ بڑی تعداد میں پارکوں کا رُخ کرتے ہیں۔
اور بہار آ گئی
چیری بلاسم یا چیری کے پھول کِھلنے پر جاپان میں بہار کا موسم شروع ہو جاتا ہے۔ جشن بہار اں نامی فیسٹیول (چیری بلاسم دیکھنے کا میلہ) کہلاتا ہے اور تب بوڑھے اور جوان سبھی سیر و تفریح یا پھر پکنک منانے کے لیے پارکوں کا رخ کرتے ہیں۔
چَیریز ثقافتوں کو جوڑتے ہیں
جاپانیوں ہی کو دیکھتے ہوئے اب دُنیا بھر میں چَیری کے پیڑوں پر پھول کھِلنے کے جشن منائے جاتے ہیں۔ واشنگٹن میں چَیری کے کچھ پیڑ تو وہ ہیں، جو جاپانی حکومت کی طرف سے تحفے کے طور پر دیے گئے تھے۔ یہاں بون میں بھی جاپانی سیاح اپنے وطن جیسا بہار کا منظر دیکھ کر خوب محظوظ ہوتے ہیں۔
عقیدت بھی ساتھ ساتھ
جاپانی شہری چیری کے پیڑوں اور پھولوں کے ساتھ خاص عقیدت رکھتےہیں۔ چیری کے یہ پھول خوبصورت بھی ہوتے ہیں اور انسانی زندگی کی طرح ان کی زندگی بھی عارضی ہوتی ہے۔ جاپان میں چیری کے ان پیڑوں پر کوئی پھل نہیں لگتا۔ پیڑ کی ساری توانائی پھولوں میں سرایت کر جاتی ہے۔ ان پھولوں کی زندگی صرف دَس دن ہوتی ہے۔
وقت سے پہلے کھِلنے کا رُجحان
دُنیا کے بہت سے حصوں میں چَیری کے پیڑوں پر پھول اب ماضی کے مقابلے میں بہت جلد کھِلنے لگتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے وقت سے پہلے ہی بہار آنے لگی ہے۔ زیادہ درجہٴ حرارت کی وجہ سے یورپ اور امریکا میں یہ پھول اب ماضی کے مقابلے میں دَس تا بارہ دن پہلے ہی کھِل اُٹھتے ہیں۔ جاپان میں بھی چَیری بلاسم فیسٹیول اب ساٹھ سال پہلے کے مقابلے میں تین ہفتے پہلے ہی شیڈیول کیے جانے لگے ہیں۔
کلیاں پھول بن گئیں
عام طور پر جاپانی محکمہٴ موسمیات باقاعدہ اعلان کرتا ہے کہ اب چیری بلاسمز کے کھلنے کا موسم شروع ہو گیا ہے۔ لگتا ہے کہ یہ طوطا سرکاری اعلان کو نظر انداز کرتے ہوئے پہلے ہی ان پیڑوں پر آن پہنچا ہے کیونکہ اس سال یہ پھول اوسط سے پانچ دن پہلے ہی کھل اٹھے ہیں۔
سخت سردی کا حملہ
وقت سے پہلے کھِلنے والے چَیری کے پھولوں کو بہار کے آخری آخری دنوں کی سردی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب درجہٴ حرارت ستائیس ڈگری فارن ہائیٹ (دو ڈگری سنٹی گریڈ کے لگ بھگ) سے نیچے آتا ہے تو پھولوں کو سخت نقصان پہنچتا ہے۔ درجہٴ حرارت چوبیس ڈگری فارن ہائیٹ سے کم ہو تو نوّے فیصد تک پھول مَر جاتے ہیں۔
شدید موسمی اثرات
موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں شدید سردی سے پھول تو متاثر ہوتے ہی ہیں، کھانے والی چَیریز پر بھی شدید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ پھول جتنے کم ہوتے ہیں، اُتنا ہی چَیری کا پھل بھی کم ہو جاتا ہے۔ یہ صورتِ حال اس پھل کے کاشتکاروں کے لیے سخت تشویش کا باعث ہے۔
پرندے اور شہد کی مکھیاں
پھولوں کے کھِلنے کے اوقات میں تبدیلی جانوروں پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ درجہٴ حرارت بڑھنے سے اپنی سردیوں کی نیند سے جلد جاگ جانے والے جانوروں کو سردی لگ جانے کا ڈر ہوتا ہے۔ چَیری کے پھولوں کے مر جانے سے کئی جانوروں کے بھوک سے مر جانے کا ڈر ہوتا ہے۔ نیو انگلینڈ میں موسمیاتی تبدیلیاں کئی پرندوں کی بقا کو خطرے سے دوچار کر رہی ہیں۔
چیری کے پیڑوں تلے کھانا پینا
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کے اس پارک میں کھانے پینے کی اَشیاء فروخت کرنے والے کھوکھوں پر بھوک سے نڈھال شائقین کا رَش لگا ہوتا ہے۔ یہاں لوگ ٹیپانیاکی نام کی مخصوص جاپانی ڈِش شوق سے کھاتے ہیں، جو گرم گرم توے سے اُتار کر پیش کی جاتی ہے۔
سب آنے والوں کو خوش آمدید
ان چند دنوں کے لیے جاپان کے شاہی محل کے دروازے بھی شائقین کے لیے کھول دیے جاتے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات کے ساتھ لوگ جاپانی شہنشاہ کی رہائش گاہ کے اندر کِھلے چیری کے پھولوں کا بھی نظارہ کر سکتے ہیں۔
شہنشاہی باغات
شہنشاہ کے محل کے مشرقی حصے میں چھ سو میٹر طویل یہ وہ گلی ہے، جہاں شائقین سال میں دو مرتبہ جا کر سیر و تفریح کر سکتے ہیں۔ سال میں تقریباً آٹھ لاکھ شائقین ان باغات کا نظارہ کرتے ہیں۔ اگلا موقع اس سال دسمبر میں آئے گا، جب ان درختوں سے پتے گریں گے۔
رات کو بھی جگمگاتے پھول
ٹوکیو کے اس گنجان آباد مرکزی علاقے میں بھی چیری کے چند ایک پیڑوں نے رونق لگا رکھی ہے۔ یہ روپونگی نامی علاقہ ہے، جہاں پیڑوں پر نصب روشنیاں رات کے وقت بھی ان پیڑوں کو جگمگائے رکھتی ہیں۔