دنیا میں اب تک کے عظیم باکسرز
مائیک ٹائیسن، جو لوئیس اور یقیناً محمد علی اُن باکسرز میں شمار ہوتے ہیں، جو لیجنڈری ہیں۔ مختلف درجوں میں دیگر بڑے باکسر بھی موجود ہیں اور ان میں خواتین باکسرز بھی شامل ہیں۔
محمد علی
علی تین مرتبہ عالمی چیمپیئن رہے۔ وہ خود کو عظیم ترین باکسر کہتے تھے۔ ناقدین بھی انہیں اپنے دور کا ایک بہترین باکسر قرار دیتے ہیں۔ ان کے جارج فورمین اور جو فریزیئر کے ساتھ ہونے والے مقابلوں کو باکسنگ کلاسیک میں شمار کیا جاتا ہے۔
جو فریزیئر
تصویر میں بائیں جانب جو فریزیئر دیکھے جا سکتے ہیں۔ محمد علی اور جو فریزیئر کے درمیان تین مقابلے ہوئے۔ فریزیئر سن 1969 میں عالمی چیمپیئن بنے۔ انہوں نے محمد علی اور جارج فورمین سے شکستوں کے بعد سن 1977 میں باکسنگ کا خیر باد کہہ دیا تھا۔
جارج فورمین
سن 1973 میں جو فریزیئر کو ناک آؤٹ کر کے فورمین ورلڈ چیمپیئن بنے۔ ایک ہی سال بعد انہیں محمد علی نے شکست دے کر یہ اعزاز چھین لیا۔ دس سال بعد سن 1994 فورمین رنگ میں اترے اور ایک مرتبہ پھر عالمی چیمپیئن بن گئے۔ وہ دوسری مرتبہ پینتالیس برس کی عمر میں چیمپیئن بنے اور یہ اعزاز حاصل کرنے والے سب سے بڑی عمر کے باکسر تھے۔
مائیک ٹائیسن
’آئرن مائیک‘ کی عرفیت رکھنے والے مائیک ٹائیسن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ باکسنگ کے سب سے کم عمر ورلڈ چیمپیئن بنے تھے۔ ان کی عمر صرف بیس برس تھی۔ ان کامیابیوں کو منشیات کی عادت اور جنسی زیادتی کے الزام کے بعد جیل کی سزا نے گہنا دیا۔
میکس شمیلنگ
سن 1930 سے 1932 تک شمیلنگ باکسنگ کے عالمی چیمپیئن تھے۔ وہ آج بھی جرمنی کے مقبول ایتھلیٹس میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ سن 2005 میں ننانوے برس کی عمر پا کر رحلت پا گئے.
جو لوئیس
دنیا میں سب سے طویل عرصے تک باکسنگ کے عالمی چیمپیئن رہنے کا اعزاز جو لوئیس کے پاس ہے۔ وہ سن 1937 سے لے کر سن 1950 تک عالمی چیمپیئن رہے۔ انہوں نے اپنے اعزاز کا چھبیس مرتبہ کامیابی سے دفاع کیا۔ باکسنگ میں انہیں ’براؤن بمبر‘ کی عرفیت حاصل تھی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں مالی اور منشیات کے استعمال کے مسائل نے گھیر لیا تھا۔
ایوانڈر ہولیفیلڈ
ہولیفیلڈ ایک واحد باکسر ہیں، جنہوں نے چار مرتبہ عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ سن 1977 میں مائیک ٹائیسن نے ان کے کان پر کاٹ لیا تھا۔ انہوں نے سن 2011 میں باکسنگ کو خیر باد کہا۔
شوگر رے لیونارڈ
لیونارڈ کو انتہائی شاندار باکسر قرار دیا جاتا ہے۔ انہیں باکسنگ کی پانچوں درجوں میں چیمپیئن بننے کا اعزاز ملا۔ یہ کیٹیگریز وزن کے مطابق ہوتی ہیں۔ وہ چالیس مقابلوں میں شریک ہوئے اور چھتیس میں کامیاب رہے۔
راکی مارسیانو
ہر باکسر مارسیانو کے ریکارڈ کو توڑنا چاہتا ہے۔ انہوں نے انچاس مقابلوں میں حصہ لیا اور سبھی میں کامیابی حاصل کی۔ ان میں تینتالیس وہ مقابلے ہیں، جن میں ان کے مدِ مقابل کو ناک آؤٹ ہونا پڑا۔ وہ سن 1952 سے 1956 تک عالمی چیمپیئن رہے تھے۔
ولادیمیر اور ویتالی کلیٹچکو
ان دونوں کا تعلق یو کرائین سے ہے۔ یہ باکسنگ کی دنیا کی کامیاب بھائیوں کی جوڑی تھی۔ بڑے ویتالی (دائیں جانب) کو ’ڈاکٹر آئزنفاؤسٹ‘ کہا جاتا تھا۔ ان کے چھوٹے بھائی ولادیمیر کو ’ڈاکٹر اسٹیل ہیمر‘ کا نام دیا گیا تھا۔ وہ چار مختلف باکسنگ تنظیموں کے چیمپیئن تھے۔
رگینا ہالمیش
بچپن سے جوڈو کھیلنے کا شوق رکھنے والی رگینا نے باکسنگ کو اپنا لیا۔ انہیں وویمن باکسنگ کی ایک بہترین باکسر قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے سن 2007 میں باکسنگ کو خیرباد کہہ دیا تھا۔