دنیا کا مہنگا ترین کورونا ماسک کتنے کا؟
10 اگست 2020کورونا وائرس کے بحران کو شروع ہوئے تقریباﹰ نو ماہ ہو چکے ہیں۔ اس دوران متعدد ممالک میں ماسک لازمی بھی قرار دے دیا گیا۔ یوں دنیا بھر کی مختلف ڈیزائنر کمپنیاں بھی ماسک بنانا شروع ہو گئیں۔
لیکن اب اسرائیل کی ایک کمپنی دنیا کا مہنگا ترین ماسک بنا رہی ہے۔ یہ ماسک اٹھارہ قیراط کے ڈھائی سو گرام سونے سے بنایا جا رہا ہے، جس میں ہیرے بھی جڑے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: جرمنی: حفاظتی ماسکس کی فروخت میں 140 گنا سے زائد کا اضافہ
تین ہزار چھ سو سات قدرتی سفید اور سیاہ ہیروں سے بنے اس ماسک کی خاص بات یہ ہو گی کہ اس میں N-99 فلٹر کا نظام بھی موجود ہو گا، جو کورونا وائرس سے مکمل طور پر بچائے گا۔
یروشلم میں واقع یاوِل لگژری جیولری برانڈ کے نمائندے شیرون کارو نے صحافیوں کو بتایا کہ اس کی قیمت ڈیڑھ بلین ڈالر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی طور پر یہ دنیا کا مہنگا ترین ماسک ہو گا۔
پچیس مشاق جوہریوں کی ایک ٹیم اس ماسک کو تیار کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹیم شفٹوں میں کام کر رہی ہے تاکہ اکتیس دسبمر تک اس آرڈر کو ڈیلیور کر دیا جائے۔
کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی ممالک کی طرح اسرائیل کی معیشت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔اس وجہ سے اس جیولر کمپنی کو بھی مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ بھی پڑھیے:انڈر ویئر کے خاص فیبرک سے چہرے کے ماسک تیار ہوں گے
تاہم اس آرڈر کے بعد ڈیزائنر اسحاق لیوی نے کہا کہ اب انہیں اپنا کام جاری رکھنے میں مالی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا، ''ان مشکل وقتوں میں، ہمیں جو آرڈر بھی ملتا ہے، اس سے ہونے والی آمدنی سے ہم اس کمپنی کے روزمرہ کاموں کو چلانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔
اس کمپنی نے بتایا کہ اس انتہائی مہنگے ماسک کا آرڈر امریکا میں مقیم ایک چینی بزنس مین نے دیا ہے، جنہوں نے ساتھ تین شرائط بھی رکھی تھیں۔
ان شرائط میں اس ماسک کا امریکی فیڈرل ڈرگ اتھارٹی اور یورپی معیارات کے مطابق ہونا بھی شامل ہے۔ ساتھ ہی انہیں یہ ماسک اکتیس دسمبر تک ڈیلیور کرنا ہے جبکہ تیسری شرط یہ ہے کہ یہ ماسک دنیا کا مہنگا ترین ماسک ہو۔
ع ب / م م / خبر رساں ادارے