دو گھنٹے لگاتار ٹی وی دیکھنا، دل کے لیے خطرناک
17 جنوری 2011جرنل آف امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں محققین کے مطابق اس بات کے قطع نظرکہ آپ دن میں کتنی ہی ورزش کرتے ہیں، اگر فرصت کے اوقات میں آپ کو دو گھنٹے سے زائد ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھنے کی عادت ہے تو یہ آپ کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ کیونکہ کام کے بعد فرصت کے اوقات میں کی جانے والی سرگرمیوں کا اثر انسان کی مجموعی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
یہ کہنا ہے ڈاکڑ Stamatakis Emmanuelکا، جو اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ صحت عامہ سے متعلق ان گائڈ لائنز کی حمایت کر رہے ہیں، جس میں لوگوں کو فرصت کے اوقات میں غیر فعال رہنے سے خبردار کرتے ہوئے، اسے صحت کے لیے رسک قرار دیا ہے۔
لندن کی یونیورسٹی کالج سے تعلق رکھنے والے وبائی امراض اور صحت عامہ کے ماہر ڈاکڑ Stamatakis کا کہنا ہے کہ صحت سے متعلق خطرات کا تعلق اصل میں عادات سے ہے ۔وہ کہتے ہیں،" ہم میں سے بہت لوگوں کی یہ عادت رہی ہے کہ کام سے واپسی پر گھر پہنچ کر ہم ٹی وی کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں۔ یہ نہ صرف ہمارے لیے آسان بلکہ پر آسائش بھی ہے لیکن ایسا کرنا دل اور صحت دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس بارے میں لوگوں کو خبردار کرنا بہت ضروری ہے خاص طور پر ایسے نوکری پیشہ لوگوں کو، جو کام سے واپسی کے بعد زیادہ دیر تک ٹی وی یا کمپیوٹراسکرین کے سامنےبیٹھے رہتے ہیں۔"
اس تحقیق کے لیے اسکاٹش ہیلتھ سروے آف ہاؤس ہولڈ کے ذریعے محققین نے 4512 افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔ اس سروے میں ٹی وی دیکھنے یا کمپیوٹر اور ویڈیو گیمز سے لطف انداوز ہونے کےاوقات کار کا اندارج سروے میں حصہ لینے والے افراد نے خود کیا ہے۔ اس ڈیٹا کا محققین نے ان افراد کے ڈیٹا سےموازنہ کیا، جو دن میں دو گھنٹے سےکم وقت ٹی وی یا کمپیوٹرپر صرف کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں محققین کو پتہ چلا کہ زیادہ دیر اسکرین کے سامنے وقت گزارنے والے افراد میں کسی بھی بیماری سے مرنے کا خطرہ 48گنا جبکہ ایسے افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ عام لوگوں کی نسبت 125 گنا زیادہ دیکھا گیا۔
اس تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ دیر تک بیٹھے رہنے کے نقصانات ان خطرات سے علیٰحدہ ہیں، جو سگریٹ نوشی، وزن کی زیادتی، ورزش نہ کرنے اور بلند فشار خون کے باعث لاحق ہوتے ہیں۔ تاہم تحقیق میں دیر تک بیٹھے رہنے والے افراد کے کولیسٹرول اور سوزش کی سطح میں ہونے والی تبدیلیوں کو اس ریسرچ سے منسلک ضرور کیا ہے۔
تحقیق پر کام کرنے والے ماہر Stamatakis کا کہنا ہے کہ وہ زیادہ دیر تک غیر فعال رہنے یا دیر تک بیٹھے رہنے کے انسانی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات سے متعلق اپنی تحقیق جاری رکھیں گے تاکہ لوگوں کو بتایا جا سکے کہ کس طرح اپنے طرز زندگی میں لائی جانے والی معمولی تبدیلیوں کی مدد سے وہ صحت مند زندگی گزار سکتے ہیں۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: عدنان اسحاق