1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہلی گینگ ریپ کے ایک مجرم کی رحم کی اپیل رد

17 جنوری 2020

بھارتی صدر رام ناتھ کووِند نے دہلی گینگ ریپ واقعے میں سزائے موت پانے والے مجرموں میں سے ایک کی جانب سے دائر کی گئی رحم کی اپیل مسترد کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3WLA9
Indien Protest gegen Vergewaltigung
تصویر: picture-alliance/dpa/Str

حکام کے مطابق دہلی گینگ ریپ کے مجرمان میں سے ایک نے صدر رام ناتھ کووِند سے سزائے موت کے خاتمے کے لیے رحم کی اپیل کی تھی، تاہم یہ اپیل رد کر دی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان شامبھو ناتھ چوہدری کے مطابق، ''صدر نے رحم کی اپیل رد کر دی ہے اور پیغام وزارت داخلہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔‘‘

بھارت علاقائی سمٹ میں عمران خان کو مدعو کرے گا

بھارت:نربھیا گینگ ریپ کے مجرموں کو پھانسی 22 جنوری کو ہو گی

واضح رہے کہ سن 2012ء میں نئی دہلی میں میڈیکل کی ایک 23 سالہ طالبہ کو ایک بس میں اجتماعی جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب کہ بعد میں اس لڑکی کو نیم مردہ حالت میں بس ایک مقام پر  پھینک دیا گیا تھا۔ یہ لڑکی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسی تھی۔ 16 دسمبر 2012 کو پیش آنے والے اس واقعے کے بعد بھارت بھر میں عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مجرموں کو سخت سزا دینے کے علاوہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سخت قانون سازی کے مطالبات سامنے آئے تھے۔

اس واقعے کے بعد پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے ایک کو نابالغ ہونے کی بنیاد پر نوعمر افراد کی جیل بھیج دیا گیا تھا، جب کہ دیگر چار پر جرم ثابت ہونے کے بعد انہیں سزائے موت سنا دی گئی تھی۔

عدالتی حکم کے مطابق ان مجرمان کو 22 جنوری کو پھانسی دی جانا ہے۔ تاہم جیل حکام نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس تاریخ میں توسیع کی جائے کیوں کہ موت کی سزا پر عمل درآمد ان مجرمان کی جانب سے رحم کی اپیلیں دائر ہونے اور رد کر دیے جانے کے بعد ہی ممکن ہو گا۔

یہ بات اہم ہے کہ اب تک اس واقعے کے چار مجرمان میں سے فقط مُکیش سنگھ ہی نے اپنی سزائے موت کے خلاف صدر سے رحم کی اپیل کی تھی، جب کہ باقی تین مجرمان کو ابھی رحم کی اپیل دائر کرنا ہے۔

ع ت، ع ا (روئٹرز، ڈی پی اے)