راجیش کھنہ: ’یہاں کل کیا ہو، کس نے جانا‘
19 جولائی 2012راجیش کھنہ کو بھارتی فلم انڈسٹری کا پہلا سپر اسٹار خیال کیا جاتا تھا۔ وہ کئی مہینوں کی علالت کے بعد بدھ کے روز انتقال کر گئے تھے۔ رحلت کے وقت ان کی عمر 69 برس کے قریب تھی۔ فلم انڈسٹری اور عام زندگی میں ان کو ’کاکا‘ کی عرفیت سے پکارا جاتا تھا۔ رواں سال کے مہینے جون سے ان کے بدن کو کئی عوارض کی وجہ سے پیچیدگیوں کا سامنا تھا۔ اپنی زندگی کے آخری ایام میں کھنہ کی خوراک انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کمزوری بہت زیادہ ہو گئی تھی۔ آخری وقت پر ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا اور بدھ کے روز وہ موت کی گہری وادی میں اتر گئے۔ وہ اپنی موت سے صرف ایک دن قبل ہی ہسپتال سے صحت یاب ہو کر لوٹے تھے۔
جمعرات کے روز ممبئی کے علاقے ویل پرلی میں واقع پرم ہانس کریمیٹوریم میں ہندوانہ رسومات کے مطابق ان کی نعش کو نذر آتش کر دیا گیا۔ آخری رسومات کے سفر پر ان کے تابوت کے ہمراہ، ان سے علیحدگی اختیار کرنے والی اہلیہ اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ، بیٹیوں ٹوئنکل کھنہ اور رنکی کھنہ کے علاوہ ان کے داماد بھی شامل تھے۔ ان کی ارتھی کو آگ ان کے نواسے آرو بھاٹیا نے لگائی اور اپنے بیٹے کی مدد اکشے کمار نے کی۔ الوداعی سفر کے دوران، ان کے تابوت کے جلوس پر ان کے مداحین پھول نچھاور کرتے رہے۔
راجیش کھنہ انتیس دسمبر سن 1942 کو غیر منقسم پنجاب میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی پہلی فلم ’آخری خط‘ تھی لیکن ان کی انتہائی شہرت کا باعث بننے والی فلم ارادھنا تھی۔ اسی فلم کے گیتوں میں ان کی پرفارمنس کو آج بھی بطور ریفرنس پیش کیا جاتا ہے۔ ان کی مشہور فلموں میں ’کٹی پتنگ‘، ’امر پریم‘ اور ’انند‘ کو خاص مقام حاصل ہے۔ اپنے فلمی کیریئر میں وہ تقریباً ڈیڑھ سو فلموں میں جلوہ گر ہوئے تھے۔
انہوں نے ایک زوردار رومانس کے بعد فلمی اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ کے ساتھ شادی کی تھی جو بعد میں علیحدگی پر ختم ہوئی۔ ان کے پسماندگان میں دو بیٹیاں بھی ہیں۔ ایک بیٹی ٹوئنکل کھنہ بھی فلموں میں کام کرتی رہی ہیں لیکن اب وہ آج کے دور کے سپر ہیرو اکشے کمار کی اہلیہ ہیں۔ دوسری بیٹی رنکی کھنہ ہیں۔
سن 1991کے اوائل میں راجیش کھنہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر لال کرشن ایڈوانی کو نئی دہلی کے ایک حلقے سے تقریباً شکست دے دی تھی لیکن ایڈوانی کوئی سولہ سو ووٹوں سے یہ الیکشن جیت گئے تھے۔ کھنہ نے اپنی اس شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کے عمل میں کچھ گڑ بڑ ضرور ہوئی تھی۔ بعد میں ضمنی انتخابات میں اسی حلقے سے انڈین نیشنل کانگریس کے پلیٹ فارم سے راجیش کھنہ بھاری اکثریت سے الیکشن جیت کر بھارتی ایوان زیریں کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
بھارتی میڈیا نے راجیش کھنہ کو ان کی رحلت کے بعد پرزور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ بھارتی اخبارات نے ان کی موت کی خبر کو پہلے صفحات پر جَلی سُرخیوں کے ساتھ شائع کیا۔ کچھ اخبارات میں ان کو دلوں کے بادشاہ کا لقب دیا اور کچھ نے رومانی ہیرو لکھا۔ ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے سفر کو بھی بعض ٹی وی چینلز نے براہ راست نشر کیا۔
ah / mm (AFP / TOI)