راکٹ حملے کا ’طاقت کے ساتھ‘ جواب دیا جائے گا، نیتن یاہو
25 مارچ 2019فلسطینی علاقے غزہ سے داغے گئے ایک راکٹ کی زد میں آ کر کم از کم سات اسرائیلی شہری زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ راکٹ حملہ اسرائیل میں ہونے والے انتخابات سے محض دو ہفتے قبل ہوا ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ راکٹ اسرائیلی شہر تل ابیب کے شمال میں واقع مِشمیرٹ نامی بستی میں گرا جس کے بعد وہاں آگ لگ گئی۔ مشمیرٹ نامی اسرائیلی بستی غزہ پٹی سے 80 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ غزہ سے اسرائیل کی جانب اکثر راکٹ داغے جاتے ہیں تاہم یہ غیر معمولی بات ہے کہ غزہ سے داغا گیا راکٹ اتنی زیادہ دوری تک پہنچا ہے۔
اسرائیلی ایمرجنسی ادارے کے مطابق اس راکٹ حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں جن میں ایک شیر خوار، ایک تین سالہ بچہ اور ایک 12 سالہ لڑکی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایک 60 سالہ اور ایک 30 سالہ خاتون تیز دھار ٹکڑے لگنے سے زخمی ہوئیں جب کہ دیگر افراد کو صدمہ پہنچنے کے سبب انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق یہ راکٹ حماس کے کنٹرول والے غزہ کے ایک ساحلی علاقے سے داغا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک ویڈیو بھی ٹوئیٹر پر جاری کی گئی ہے جو تل ابیب کے شمال مشرقی شہری علاقے کی ہے اور جس میں حملے کے خطرے کے وقت بجنے والے سائرن کی آواز سنی جا سکتی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا دورہ امریکا مختصر کر کے وطن واپسی کا اعلان
اس راکٹ حملے کے بعد امریکا کے دورے پر گئے ہوئے اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنا امریکی دورہ مختصر کر کے وطن واپس لوٹنے کا اعلان کیا ہے۔ نیتن یاہو نے اپنے بیان میں غزہ سے کیے گئے اس راکٹ حملے کو ایک مجرمانہ فعل قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس کا انتہائی سخت جواب دیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے مطابق وہ دورے کو مختصر اس لیے کر رہے ہیں تا کہ وہ وطن پہنچ کر اس بحران کی خود نگرانی کریں۔ نیتن یاہو آج پیر پچیس مارچ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کر رہے ہیں جس کے بعد وہ وطن واپس لوٹ جائیں گے۔
ا ب ا / ع ح (اے پی، ڈی پی اے)