رجنی کانت کی نئی فلم، شائقین بے تابی سے منتظر
20 جولائی 2016کابالی نامی اس فلم کی ریلیز سے قبل ہی شائقین اس فلم کے ابتدائی شوز کے ٹکٹوں کے حصول کی کوشش میں ہیں جب کہ ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی اور بھارت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز بنگلور میں اہم کاروباری اداروں نے اپنے ملازمین کو ایک دن کی چھٹی دے دی ہے، تاکہ وہ یہ فلم دیکھ سکیں۔
شاپنگ اور ڈیلیوری ویب سائٹ اوئٹیرے ڈاٹ کام کے بانی ایس شری رام نے اپنے ادارے کے ملازمین کو یہ فلم دکھانے کے لیے کابالی فلم کے دو شوز بک کرائے ہیں۔
بھارتی کارساز ادارے ماروتی سوزوکی نے بھی اس فلم کے گرافکس اور مکالموں سے مزین ایک گاڑی متعارف کروا دی ہے، جو تامل ناڈو میں بک رہی ہے۔
شیوا جی راؤ گائیکواڈ جنہیں عرف عام میں رجنی کانت کے نام سے جانا جاتا ہے، بنگلور میں ایک بس کنڈکٹر کے طور پر کام کرتے تھے، تاہم بعد میں وہ فلموں میں آئے اور انہوں نے مافوق الفطرت طرز کے ہیرو کے کردار نبھائے اور اپنے بے پناہ مداح بنائے۔
چنئی سے تعلق رکھنے والی ایک فضائی کمپنی سے وابستہ سری نواس جیاسیلن نے کابالی فلم دیکھنے کے لیے اس فلم کے ایک کے بعد ایک دس ٹکٹ بک کرائے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ رجنی کانت کی طرح کسی اور اداکار کے بھی اتنے بڑے مداح ہیں، تو ان کا جواب تھا، ’’میرا ایک باپ، ایک ماں اور ایک خدا ہے اور وہ خدا رجنی کانت ہے۔‘‘
تامل فلموں کے تجزیہ کار سُدھا جی تلک کہتے ہیں، ’’رجنی کانت لوگوں کے لیے ایک آئیڈیل ہیں، جنہیں کسی مذہبی پیشوا کی طرح پوجا جاتا ہے۔‘‘
تلک کا مزید کہنا تھا، ’’وہ غریب گھرانے سے تعلق رکھنے اور فلموں میں انصاف کے لیے لڑنے والے کردار کرنے کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو متاثر کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔‘‘