1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس اور یوکرین عارضی جنگ بندی پر راضی

4 مارچ 2022

روسی اور یوکرینی مذاکرات کار جنگ سے بری طرح متاثر یوکرین کے بعض علاقوں میں انسانی راہداری بنانے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ فریقین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے تحت شہریوں کے محفوظ انخلاء کے لیے عارضی جنگ بندی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/47z5p
Belarus Russia Ukraine War
تصویر: picture alliance / ASSOCIATED PRESS

کییف اور ماسکو دونوں کے مندوبین نے جمعرات کے روز جنگ بندی مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہریوں کے محفوظ انخلاء کے لیے انسانی راہداری تیار کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔

نو روز قبل روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف شروع کی جانے والی فوجی کارروائی کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان امن مذاکرات کا یہ دوسرا دور تھاجس میں کییف نے وسیع تر جنگ بند ی کا مطالبہ کیا۔

فریقین نے کیا بتایا؟

یوکرینی صدر کے مشیر میخائیلوپوڈولایاک کا کہنا تھا کہ یوکرین کے ایجنڈے کے دو بنیادی نکات، عمومی جنگ بندی اور عارضی صلح، پر اتفاق رائے ممکن نہیں ہوسکا لیکن اس معاملے میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ فریقین بعض مقامات پر ممکنہ عارضی جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں تاکہ شہریوں کے انخلاء کی اجازت مل سکے۔ انہوں نے مزید بتایا،"ایسا ہر جگہ نہیں ہوگا، صرف ا ن مقامات پر ہوگا انسانی راہداری بنائی جائے گی اور انخلاء کی مدت کے دوران وہاں جنگ بندی رہے گی۔"

پوڈولایاک نے ٹوئٹ کرکے کہا،"بدقسمتی سے یوکرین وہ نتائج حاصل نہیں کرسکا جس کی اسے ضرورت تھی۔"

بات چیت بیلاروس میں منعقد ہوئی، جس نے اپنے جنوبی پڑوسی پر حملہ کرنے کے لیے روس کواپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ بات چیت کا یہ دوسرا دور تھا۔ تیسرا دور اگلے ہفتے متوقع ہے۔

روس کے اصل مذاکرات کار اور سابق وزیر ثقافت ولادمیر میڈنسکی نے تصدیق کی کہ فریقین شہریوں کے لیے ایک راستہ بنانے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

میڈنسکی نے کہا،"اصل سوال جس پر آج ہمیں فیصلہ کرنا تھا وہ ان لوگوں اور شہریوں کو بچانے کا معاملہ تھا جو فوجی تصادم کے علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ روس نے اس صورت حال میں پھنسے ہوئے شہریوں سے کہا ہے کہ اگر فوجی کارروائی جاری رہتی ہے تو وہ انسانی راہداری کا استعمال کرسکتے ہیں۔

روسی قوم پرست رکن پارلیمان لیونڈ سلٹسکی نے بتایاکہ یہ معاہدہ عنقریب نافذ ہوجائے گا۔

سفارت کاروں نے دونوں ملکوں کے درمیان انسانی راہداری تعمیر کرنے کے معاہدے کو "مثبت علامت" قرار دیا۔

Argentinien G20 Gipfel - Putin und bin Salman
(فائل فوٹو)تصویر: Reuters/K. Lamarque

سعودی عرب کی ثالثی کی پیش کش

روس اور یوکرین کے مابین مزید جنگ روکنے کے لیے عالمی سطح پر ثالثی کی کوششیں بھی تیز ہوگئی ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمعرات کے روز ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق محمد بن سلمان نے روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کی پیش کش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب تنازع کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی سلامتی اور خود مختاری کا احترام کریں اور جنگ روک کر تنازع کو بات چیت کے ذریعے حل کریں۔

ج ا / ص ز (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

ایک ملین سے زائد افراد یوکرین سے نکل چکے ہیں، اقوام متحدہ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں