1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

روس اور یوکرین کے ایک دوسرے کے خلاف ’ریکارڈ‘ ڈرون حملے

10 نومبر 2024

صدر زیلنسکی کے مطابق ماسکو نے ایک رات میں یوکرین پر 145 ڈرون فائر کیے جبکہ ماسکو کا کہنا ہے کہ اس نے ستر یوکرینی ڈرون مار گرائے۔ ایک اعلیٰ برطانوی فوجی اہلکار کے مطابق اکتوبر میں روسی فوج کو ریکارڈ جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

https://p.dw.com/p/4mqh3
صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین پر ایک سو پینتالیس ڈرون فائر کیے ہیں
صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین پر ایک سو پینتالیس ڈرون فائر کیے ہیںتصویر: STATE EMERGENCY SERVICE OF UKRAINE/REUTERS

روس اور یوکرین نے ایک دوسرے کے خلاف بڑے پیمانے پر ڈرون حملے کیے ہیں۔ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز کہا کہ روس نے رات بھر میں یوکرین پر 145 ڈرون فائر کیے، جو جنگ میں اب تک  کسی ایک رات کے حملے میں استعمال کیے گئے ڈرونز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر کییف کے مغربی شراکت داروں سے ملکی فضائی حدود کی حفاظت میں مدد کے لیے سامان فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، ''گزشتہ رات، روس نے یوکرین کے خلاف ریکارڈ 145 شاہد اور دیگر ڈرونز کاحملہ کیا۔‘‘

یوکرین پر روسی حملوں کے بعد دو بزرگ خواتین متاثرہ علاقے سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے
یوکرین پر روسی حملوں کے بعد دو بزرگ خواتین متاثرہ علاقے سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے تصویر: Nina Liashonok/REUTERS

ماسکو پر بڑا یوکرینی ڈرون حملہ

اس سے قبل ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایک بڑے یوکرینی ڈرون حملے نے ماسکو اور اس کے مضافات میں ہلچل مچا دی۔ روسی حکام کے مطابق اس حملے میں ایک خاتون زخمی ہو گئی جبکہ روس کے کچھ مصروف ترین ہوائی اڈوں پر ٹریفک عارضی طور پر روک دی گئی۔

 روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ کل 70 ڈرونز کو راتوں رات روسی علاقوں میں مار گرایا گیا، جن میں سے 34 ماسکو کے مضافات میں تباہ کیے گئے۔

اکتوبر میں روسی فوجی نقصان انتہا پر

 اس دوران برطانیہ کے ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے کہا کہ روسی افواج کو فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے گزشتہ اکتوبر میں سب سے ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ برطانیہ کے دفاعی عملے کے سربراہ ٹونی راڈاکن نے بی بی سی کو بتایا کہ ماسکو کے یومیہ اوسطاً 1500 فوجی ہلاک و زخمی ہوئے، اس صورتحال نے جنگ میں ان روس کے مجموعی جانی نقصانات کو 700,000 تک پہنچا دیا۔

 انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ برطانیہ کے حکام نے روسی ہلاکتوں کے اعداد و شمار کا حساب کیسے لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ روس حکمت عملی، علاقائی فوائد حاصل کر رہا ہے اور اس سے یوکرین پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ اس نے ستر روسی ڈرون مار گرائے ہیں
ماسکو کا کہنا ہے کہ اس نے ستر روسی ڈرون مار گرائے ہیںتصویر: Tatyana Makeyeva/AFP/Getty Images

ماسکو اور کیف دونوں نے مکمل پیمانے پر جنگ کے آغاز کے بعد سے ہلاکتوں کے اعداد و شمار پر سخت پردہ ڈال رکھا ہے، اس کے باوجود کہ روسی افواج کے ''انسانی لہر‘‘ کے نام سے کیے جانے والے حملوں میں بھاری جانی نقصان اٹھانے کی اطلاعات باقاعدگی سے موصول ہوتی رہی ہیں، ان حملوں کا مقصد یوکرینی دفاع کو ختم کرنا تھا۔

 دریں اثنا یوکرینی فضائیہ کے مطابق، روس نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب 'ریکارڈ‘ 145 ڈرون یوکرین کی سرزمین پر لانچ کیے، جن میں سے 62 کو مار گرایا گیا۔ فضائیہ نےکہا کہ مزید 67  روسی ڈرون ''لاپتہ‘‘ ہو گئے، یہ اشارہ   ممکنہ طور پر الیکٹرانک جیمنگ کی طرف ہے، جس کی وجہ سے ڈرون اپنے طہ شدہ راستے سے بھٹک جاتے ہیں۔

مقامی گورنر اولیہ کیپر نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کی جنوبی بندرگاہ اوڈیسا میں روسی ڈرون کے رہائشی علاقوں پر حملے کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص زخمی ہوا۔

ش ر⁄ ع س (اے ایف پی)

سزا یافتہ مجرم اب یوکرینی فوج کا حصہ