1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس نے نئی ایٹمی آبدوزوں کی تعمیر شروع کر دی

24 اگست 2021

روس نے فوج کو جدید تر بنانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اس دوران اس کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات عدم استحکام کا شکار ہیں۔ روسی صدر نے نئی جوہری آبدوزیں بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3zPyU
Russland I Wladimir Putin und Sergej Schoigu I Vorstellung des Baus neuer Atom-U-Boote
تصویر: Mikhail Klimentyev/AP/picture alliance

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آرمی 2021ء یا انٹرنیشنل ٹیکنیکل فورم کا افتتاح کر دیا ہے۔ اس کا انعقاد ماسکو کے نواح میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس تقریب میں نصف درجن جنگی بحری جہاز بشمول ایٹمی آبدوزیں تیار کرنے کا اعلان بھی کیا

۔کریمیا: یوکرائنی بحريہ کے ہیڈکوارٹرز پر روسی فوج کا دھاوا

اس عسکری شو سے روسی حکومت بین الاقوامی گاہک حاصل کرتی ہے اور انہیں فوجی سامان خریدنے کی ترغیب بھی دی جاتی ہے۔ منگل چوبیس اگست سے شروع ہونے والے شو میں شریک غیر ملکی مہمانوں میں اردن کے شاہ عبداللہ دوئم بھی موجود تھے۔

Russland, St. Petersburg I Parade zum Tag der Hauptmarine Volkhov
رواں برس روسی نیوی پریڈ میں شریک جنگی بحری جہازوں کو فوجی اور عوام دیکھتے ہوئےتصویر: Alexander Galperin/Sputnik/dpa/picture alliance

بحریہ کو طاقتور بنانے کا عزم

انٹرنیشنل ٹیکنیکل فورم کو ایک طرح سے روس کی فوجی طاقت کا مظاہرہ بھی خیال کیا جاتا ہے۔ یہ بڑی تقریب وار گیمز اور اسلحے کی نمائش بھی قرار دی جاتی ہے۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ ایک مضبوط اور بااختیار ملک کے طور پر روس کو متوازن اور طاقتور بحریہ درکار ہے۔

’روس سے خطرہ‘، امریکا بالٹک میں بھاری ہتھیار ذخیرہ کرے گا

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روسی بحریہ کی قوت کو مسلسل بڑھانے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ پوٹن کے مطابق بحری فوجی اڈوں کے ڈھانچوں کو مزید بہتر اور جدید ترین انداز فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نئے بحری فوجی اڈے بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

بحری فوج کے نئے اڈے

روسی صدر نے اس موقع پر کم از کم نصف درجن بحری فوج کے جدید مراکز قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ روسی صدر نے ملکی فوج کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جنگی بحری جہازوں کو انتہائی جدید بنایا جائے اور غیرمعمولی حربی سامان سے لیس ہونے کے ساتھ ساتھ ان میں نیویگیشن اور کمیونیکیشن کے جدید آلات بھی نصب ہوں۔

Russland Feier des Tages der russischen Marine
روس کی جوہری توانائی سے چلنے والی کروز میزائل کی حامل آبدوزتصویر: Peter Kovalev/TASS/dpa/picture alliance

انہوں نے اس مناسبت سے شام میں صدر بشار الاسد کی خانہ جنگی کے دوران عملی فوجی مدد میں روسی بحری ٹیکنالوجی کے مؤثر ہونے کا بھی ذکر کیا۔ ان کی تقریب کے سامعین میں غیر ملکی مہمانوں کے علاوہ تینوں شپ یارڈز پر کام کرنے والے ورکرز، انجینیئرز اور ماہرین شامل تھے۔

روس کے بحری جہاز سازی کے بڑے مراکز سیوروڈنسک، سینٹ پیٹرز برگ اور کومسوموسلک آن آمور ہیں اور ان مراکز پر ملکی صدر کی تقریر ویڈیو لنک کے ذریعے نشر کی گئی۔

روسی بحریہ کی طاقت کا مظاہرہ، پوٹن کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

روسی نیول فلیٹ

انٹرنیشنل ٹیکنیکل فورم میں تقریر کے دوران ولادیمیر پوٹن نے جن چھ بحری جنگی جہازوں کی تعمیر کا حکم دیا۔ ان میں دو جوہری آبدوزیں بھی شامل ہیں۔ پوٹن نے اپنی بحری قوت میں اضافے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب اس کے مغربی اقوام کے ساتھ تعلقات مسلسل کمزور اور کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔

Russland Militär l Hauptmarineparade in St. Petersburg
سینٹ پیٹرزبرگ بندرگاہ پر روسی بحریہ کے جنگی جہازوں کا قافلہتصویر: Alexander Demianchuk/TASS/dpa/picture allianc

اس فورم میں روسی صدر نے کہا کہ ان کے ملک کا جھنڈا ان سمندری گزرگاہوں میں لہرائے گا، جنہیں اسٹریٹیجک نوعیت کا خیال کیا جاتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ روس نے ممکنہ جنگی حالات کے لیے ملکی بحریہ کو بری اور فضائی افواج کے ہم پلہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تقریب میں تمام نئی جنگی بحری ویسلز کو نئے نام بھی دے دیے گئے ہیں۔

جون ولیم شیلٹن جونیئر (ع ح/ ا ا)