رچرڈ ہالبروک چل بسے
14 دسمبر 2010رچرڈ ہالبروک کے دل کی اتوار کو سرجری کی گئی تھی۔ پیر کو ایک اور سرجری کی گئی جس کے بعد وہ انتقال کر گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے انتقال کے وقت خاندان کے افراد ان کے ساتھ تھے۔
وہ جمعہ کی صبح محکمہ خارجہ میں وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن سے ملاقات کر رہے تھے، جب طبیعت بگڑنے پر انہیں قریبی جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال پہنچایا گیا۔ محکمہ خارجہ نے ہفتہ کو ایک بیان میں ہالبروک کی حالت تشویشناک بتائی تھی۔
وہ گزشتہ تقریباﹰ ایک دہائی سے جاری افغان مشن میں کسی اہم پیش رفت کے لئے امریکی صدر باراک اوباما کے اہم مشیر تھے۔ باراک اوباما نے انہیں جنوری 2009ء میں پاکستان اور افغانستان کے لئے اپنا خصوصی مندوب مقرر کیا تھا۔
پیر کو پاکستان کے صدر آصف زرداری اور افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے رچرڈ ہالبروک کے انتقال سے قبل ٹیلی فون پر ان کی خیریت دریافت کی تھی۔
ان کے انتقال سے قبل باراک اوباما نے ایک بیان میں انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکی خارجہ پالیسی کے اہم ستونوں میں سے ایک ہیں۔
وہ اقوام متحدہ اور جرمنی میں امریکہ کے سفیر بھی رہے ہیں جبکہ دو مرتبہ نائب وزیر خارجہ کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔
انہوں نے بلقان کی جنگ کے خاتمے کے لئے 1995ء کے معاہدے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
ہالبروک کو بلڈوزر بھی کہا جاتا رہا ہے اور وہ جنگوں میں الجھے ہوئے رہنماؤں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے جانے جاتے رہے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد