ریپ کے معاملے پر بیان، آسٹریلوی خاتون وزیر نے معافی مانگ لی
12 مارچ 2021آسٹریلوی وزارت دفاع کی ایک سابقہ خاتون اہلکار نے بتایا تھا کہ سن دو ہزار انیس میں انہیں وزارتی دفتر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا گیا تھا۔ اس معاملے کی نادرست ہینڈلنگ پر وزیر دفاع لنڈا رینولڈز کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
آسٹریلیا: پارلیمان میں ریپ، وزیراعظم کی معافی اور جانچ کا وعدہ
ٹرمپ ہٹلر کے پروپیگنڈا وزیر جوزف گوئبلز جیسے ہیں، جو بائیڈن
مقامی میڈیا کے مطابق بریٹنی ہگنز نامی اس خاتون کو وزیر دفاع لنڈا رینولڈز نے 'جھوٹی گائے‘ قرار دیا تھا۔
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ رینولڈز کی جانب سے پرائیویٹ دفتر میں دیے گئے اس بیان کی وجہ فقط غصہ اور بدحواسی تھے، کیوں کہ انہیں مسلسل دباؤ کا سامنا تھا۔ واضح رہے کہ ہگنز کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہیں پارلیمان کی عمارت میں ان کے ایک رفیق کار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جب کہ اس معاملے کا وزیر دفاع نے مستعدی سے نوٹس نہیں لیا تھا۔
رینولڈز نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا، ''میں بریٹنی ہگنز سے غیر مشروط معافی مانگتی ہوں کیوں کہ میرے بیان کی وجہ سے انہیں ذہنی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘
ٹوئٹر پر بریٹنی ہگنز نے اپنے ردعمل میں لکھا ہے کہ وہ یہ معذرت قبول کرتی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ان کے لیے یہ نہایت اذیت ناک وقت تھا، تاہم انہوں نے سامنے آنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ دیگر افراد کی مدد کی جا سکے۔
ع ت، م م (روئٹرز، اے ایف پی)