1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زرداری اور من موہن سنگھ کی ملاقات، اتوار کو لنچ پر

7 اپریل 2012

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی صدر اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان کل اتوار کے روز دوپہر کے کھانے سے قبل براہ راست ملاقات کا یقینی امکان موجود ہے۔

https://p.dw.com/p/14Z8Y
آصف علی زرداریتصویر: AP

بھارت کے معتبر روزنامے ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اب یہ تقریباً واضح ہو گیا ہے کہ پاکستانی صدر آصف زرداری کا دورہء بھارت روحانی کم اور سیاسی معاملات کا عکاس زیادہ ہے۔ وہ بھارتی دورے کے دوران اجمیر میں معروف صوفی خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے مزار پر حاضری بھی دیں گے۔ مزار پر حاضری کے بعد ان کی سیاسی مصروفیات کا آغاز ہو جائے گا۔ میڈیا اسے شرائن (Shrine) ڈپلومیسی کا نام دے رہا ہے۔

SOC Gipfel in Russland Zardari und Manmohan Singh
زرداری اور من موہن سنگھتصویر: AP

 اتوار کے روز دوپہر کے کھانے کی دعوت سے قبل بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ان کی ون ٹو ون ملاقات بھی طے ہے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کسی اور کی موجودگی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس اعلیٰ سطحی ملاقات میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو یقینی طور پر زیر بحث لایا جائے گا۔ ایسا بھی خیال جا رہا ہے کہ پاکستانی صدر اور بھارتی وزیراعظم مختلف اور پیچیدہ معاملات پر دونوں ملکوں کی پالیسیوں کے دائرے میں رہتے ہوئے ہی بات کر سکیں گے۔

 تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس براہ راست ملاقات سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کی مناسبت سے اپنائی گئی پالیسیوں میں تبدیلی کا کوئی واضح امکان موجود نہیں ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستانی صدر ایک واضح سیاسی مشن لیکر بھارت پہنچیں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق صدر زرداری اپنے دورہء بھارت سے قبل پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ سے بھی مشاورت کا عمل مکمل کریں گے۔

Indien Dargah of Khwaja Moinuddin Chisti Mausoleum Ajmer
خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کا مزارتصویر: picture alliance / Dinodia Photo Library

بھارت کے وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستانی صدر کے ساتھ ملاقات کے دوران تمام باہمی معاملات کو زیر بحث لایا جائے گا۔ بھارتی وزیر خارجہ نے بھی پاکستانی صدر کے دورے کو نجی قرار دیا ہے۔ اسی طرح پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے صدر کے پرائیویٹ بھارتی دورے کی مناسبت سے کہا ہے کہ اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے لیڈروں کے درمیان ملاقات کو اہمیت حاصل ہے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں کہ پاکستان جموں و کشمیر کے اصولی مؤقف سے ہٹ جائے گا۔

پاکستانی صدر کا بھارتی دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکا نے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کے سر پر دس ملین ڈالر کا انعام رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف چین نے چھ ایغور دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔ چینی سکیورٹی حکام کے مطابق ان افراد نے جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں بھارت کو باہمی  تجارت کے دائرے میں پسندیدہ ملک قرار دینے کے حوالے سے بھی بحث و تمحیث کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ اسے بھی بھارت کی جانب سے ٹریڈ میں ادائیگیوں کے لیے وہی رعایت ملے جو نئی دہلی نے بنگلہ دیش کو دے رکھی ہے۔

ah / ss (TOI,AP)