سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف انتقال کر گئے
5 فروری 2023گزشتہ برس جون کو پرویز مشرف کے آفیشل ٹویٹر سے ان کی لیے دعا کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ ٹویٹر پیغام میں کہا گیا تھا کہ وہ وینٹیلیٹر پر تو نہیں ہیں لیکن وہ کئی تین ہفتوں سے ہسپتال میں داخل ہیں۔ بیان کے مطابق ان کی بیماری ایک ایسی اسٹیج پر پہنچ چکی تھی، جہاں سے صحت یابی اب ممکن نہیں رہی۔ بتایا گیا تھا کہ ان کے اعضاء کام کرنا چھوڑتے جا رہے تھے۔
گزشتہ برس ان کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر یہ پیغام اس وقت جاری کیا گیا تھا، جب پاکستان کے مقامی میڈیا پر ان کے انتقال کی غیر مصدقہ خبریں شائع ہوئی تھیں۔
پاکستان کے سابق صدر پرویز نے چند برس پہلے تسلیم کیا تھا کہ انہیں ایک ایسی بیماری لاحق ہو چکی ہے، جو دنیا میں بہت ہی کم انسانوں کو ہوتی ہے۔ 2019ء میں ان کی سیاسی جماعت 'آل پاکستان مسلم لیگ‘ کے ایک عہدیدار افضال صدیقی نے انکشاف کیا تھا کہ پرویز مشرف ایمالوئڈوسس نامی بیماری میں مبتلا ہیں۔ اس بیماری نے پرویز مشرف کے اعصابی نظام کو بھی متاثر کیا اور وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہے تھے۔
ان کی بیماری اور علاج کو انتہائی خفیہ رکھا جا رہا تھا۔ ماضی کے چند برسوں میں جو ان کی چند ایک تصاویر میڈیا تک پہنچی تھیں، ان میں وہ انتہائی کمزور ایک وہیل چیئر پر بیٹھے دکھائی دیے۔
پرویز مشرف سن 2021ء میں اپنی بیماری کی ہی وجہ سے اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ پرویز مشرف نے 2007ء میں پاکستان کا آئین معطل کیا تھا اور اس تناظر میں ان پر 2014ء میں فرد جرم بھی عائد کی گئی تھی۔ اس وقت وہ پاکستان میں ہی تھے لیکن پھر 2016ء میں علاج کی غرض سے انہیں ملک سے باہر جانے کی اجازت دے دی گئی اور پھر وہ لوٹ کر وطن واپس نہیں آئے۔ دوسرے معنوں میں وہ دبئی میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے تھے۔
انہوں نے بارہ اکتوبر1999ء میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ وہ2001ء سے 2008ء تک پاکستان کے صدر رہے۔ انہوں نے اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے 2000ء میں ایک ریفرنڈم بھی کرایا تھا، جس میں تقریبا اٹھانوے فیصد نے ان کے حق میں رائے دی تھی۔
پرویز مشرف 11 اگست 1943ء میں اس وقت کے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ تقسیم کے بعد ان کا خاندان کراچی آ کر آباد ہوا۔ انہوں نے 1961ء میں پاکستان آرمی میں کمیشن لیا تھا۔ 1998ء میں وہ پاکستان کی بری فوج کے سربراہ بنے تھے۔
پرویز مشرف نے اپنے بچپن میں کچھ برس ترکی میں بھی گزارے تھے اور اس وجہ سے انہیں ترک زبان بھی آتی تھی۔